پاکستان

نیوی کے تعاقب پر پراسرار ’پاکستانی‘ کشتی تباہ: ہندوستان

ایک پاکستانی کشتی نے نیوی کی جانب سےپکڑےجانے کے خطرے کےپیش نظر خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑالیا،انڈین وزارت وفاع
|

نئی دہلی: ہندوستان کے مطابق بحیرہ عرب میں پاکستانی ماہی گیروں کی ایک کشتی نے ہندوستانی نیوی کی جانب سے پکڑے جانے کے خطرے کے پیش نظر خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑالیا۔

ہندوستانی وزارت دفاع کے مطابق 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیان شب پیش آنے والے واقعے میں پاکستانی کشتی میں موجود تمام چار افراد ہلاک ہوگئے۔

ہندوستانی وزارت دفاع کا صرف یہ کہنا تھا کہ انہیں شبہ ہے کہ یہ کشتی کسی ’مشکوک سرگرمی‘ میں ملوث تھی تاہم انڈین میڈیا معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہا ہے۔

ہندوستانی میڈیا اس واقعے کو ممبی حملے سے جوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔

اس سے قبل 2008 میں ممبئی حملوں کے دوران عسکریت پسند ہندوستان کے شہر ممبئی میں سمندر کے ذریعے ہی داخل ہوئے تھا جس کے دوران 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور یہ حملہ 60 گھنٹوں تک جاری رہا تھا۔

ممبئی حملے کے دوران بچ جانے والے واحد حملہ آور اجمل قصاب کو ہندوستان نے نومبر 2012 میں پھانسی دی تھی۔

ان دنوں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ممبئی حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ زکی الرحمان لکھوی کی ضمانت پر رہائی کو لیکر تعلقات کشیدہ ہیں تاہم انہیں اب دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔

واقعے کی تفصیلات

ہندوستانی وزارت دفاع کے اعلامیے کے مطابق انڈین کوسٹ گارڈز کے ایئر کرافٹس اور جہازوں نے گجرات کے ساحل سے تقریباً 365 کلو میٹر دور اس کشتی کا راستہ روکنے کی کوشش کی تاہم اس نے اپنی رفتار بڑھادی جس پر ہندوستانی فورسز نے اس کا تعاقب کیا جو کہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ ہندوستانی فورسز کی جانب سے وارننگ شاٹس کے بعد کشتی رک گئی اور کشتی میں موجود چاروں افراد نے خود کو کشتی کے ڈیک کے نیچے چھپالیا جس کے بعد دھماکا ہوگیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اندھیرے، خراب موسم اور تیز ہواؤں کے باعث کشتی میں موجود افراد کو بچایا نہیں جاسکا اور کشتی اسی مقام پر ڈوب گئی۔