پاکستان

قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی تشکیل

انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کی نگرانی وزیراعظم نواز شریف خود کریں گے، دیگر اراکین میں وفاقی وزراء شامل ہوں گے۔
|

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے انسدادِ دہشت گری کے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

سولہ دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 140 سے زائد طلباء کے ہلاک ہونے کے بعد قومی سیاسی قیادت نے انسداد دہشت گردی ایکشن پلان کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے 7 روز بعد اپنی 20 تجاویز وزیراعظم کو پیش کیں تھیں۔

نمائندہ ڈان کے مطابق وزیر اعظم نے کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرنے کے لیے بھی ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز شامل ہوں گے۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کی خود نگرانی کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایک ضرب عضب قبائلی علاقوں میں جاری ہے جبکہ ایک ضرب عضب دہشت گردوں کے خلاف بڑے شہروں میں لڑی جائے گی۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل کو ہدایات جاری کی گئیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے وہ قانونی ماہرین، تمام سیاسی جماعتوں اور لیگل باڈیز سے مشاورت کریں۔

وفاقی انسدادِ دہشت گردی فورس کے قیام کا فیصلہ

دوسری جانب حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے وفاقی انسدادِ دہشت گردی فورس کے قیام کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس کا نیٹ ورک ملک بھر میں قائم کیا جائے گا۔

ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا ہے کہ حکومت نے وفاقی انسداد دہشت گردی فورس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، جو وزارت دفاع کے ماتحت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی فورس کا نیٹ ورک ملک بھر میں قائم کیا جائے گا اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے وزارت دفاع کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ فورس کو جلد ازجلد پورے ملک میں تعینات کردیا جائے۔

وفاقی انسدادِ دہشت گردی فورس کا کام ملک بھر میں انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے آپریشنز سر انجام دینا ہے۔

اس کےعلاوہ یہ فورس دیگر سویلین، ملٹری انٹیلی جنس اداروں، سیکیورٹی ایجنسیز اور ان کے انسدادِ ہشت گردی ڈپارٹمنٹس سے رابطے میں رہے گی۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی فورس کے قیام کا فیصلہ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے۔