پاکستان

طاہرالقادری اشتہاری مجرم قرار

پولیس اہلکاروں کے اغواء، تشدد اور للہ موٹروے انٹرچینج پر آتش زنی کےکیس میں سربراہ عوامی تحریک کی گرفتاری کےوارنٹ جاری

راولپنڈی : انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو پولیس اہلکاروں کے اغواء ، تشدد اور لاہور سے اسلام آباد مارچ کے دوران للہ موٹر وے انٹر چینج پر آتش زنی کے کیس میں اشتہاری قرار دے کر ان کی گرفتاری کےوارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

ڈان اخبار کے مطابق پیر کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نمبر دو کے جج عبدالقیوم نےڈاکٹر طاہرالقادری کو اشتہاری قراردیتے ہوئے ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیئے۔

عدالت نے عوامی تحریک کے 76 کارکنوں کوایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کر لی، جبکہ 10 ملزمان کی ضمانتیں مسترد کردی گئیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سمیت 119 کارکنان کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کی دفعات 324، 365 ۔ بی اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 395 کے تحت آتش زنی، ڈکیتی اور پولیس اہلکاروں پر حملے، تشدد اور انھیں اغواء کرنے کے الزام میں للہ پولیس کی جانب سے درج کیا گیا تھا۔

مذکورہ انٹر چینج پر ڈاکٹر طاہر القادری کی کال پر احتجاج کے لیے جمع ہونے والے عوامی تحریک کے کارکنوں نے مبینہ طور پر 16 پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ ایک پولیس وین اور جوہر آباد پولیس تھانے کو بھی آگ لگا دی تھی۔