پاکستان

کراچی: سانحہ کارساز کا اہم ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

منگھوپیر میں سرچ آپریشن میں کالعدم تنظیم کا رکن فردوس خان مارا گیا جس نے سانحہ کارساز کے لیے خودکش بمبار تیار کیا تھا۔

کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی کے علاقے منگھوپیر میں سی آئی ڈی سے مقابلے کالعدم تنظیم کا کارندہ مارا گیا جس نے مبینہ طور پر 2007 میں کارساز بم دھماکے کے خودکش بمبار کو تیار کیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق پیر کو رات گئے سی آئی ڈی پولیس نے کراچی کے علاقے منگھوپیر میں مشکوک افراد کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران نامعلوم افراد نے پولیس پر فائرنگ کردی جس پر پولیس نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں مبینہ دہشت گرد فردوس خان مارا گیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ مقتول دہشت گرد اور اس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے محسود گروپ سے تھا۔

سی آئی ڈی پولیس کے ایس ایس پی عثمان باجوہ نے بتایا کہ پولیس نے مشتبہ افراد کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا جہاں مبینہ دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی جہاں ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے مقابلے میں ایک ملزم ہلاک ہو گیا جس کی شناخت فردوس خان کے نام سے ہوئی ہے اور اس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان کے مھسود گروپ سے ہے۔

عثمان باجوہ نے بتایا کہ ملزم نے 2007 میں سانحہ کارساز میں دھماکے کے لیے خودکش بمبار کو تیار کیا تھا۔

یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو کارساز پر سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو کے قافلے کے قریب دھماکے میں کم از کم 150 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ادھر نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی پولیس نے ٹارگٹڈ آپریشن کیا جس میں تین ٹارگٹ کلرز اور پانچ مشتبہ افراد گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔