دنیا

پاکستانی طالبعلم شکاگو میں قتل

پاکستانی طالبعلم مطاہر رؤف کو چہل قدمی کے دوران ڈاکوؤں نے روکا اور مزاحمت پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

امریکی شہر شکاگو میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے لویولا یونیورسٹی میں ایک زیرتعلیم پاکستانی طالبعلم ہلاک ہوگیا۔

شکاگو ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق 23 سالہ مطاہر رﺅف اپنے بھائی کے ہمراہ شکاگو کے علاقے روجرپارک کے ویسٹ البیون ایونیو پر چہل قدمی کررہا تھا جب دو مسلح افراد نے انہیں روک لیا۔

پولیس کے مطابق ڈاکوﺅں نے گن باہر نکل کر دونوں بھائیوں کو اپنے پاس موجود چیزیں دینے کا حکم دیا۔

مطاہر رﺅف نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے گن چھیننے کی کوشش کی جس پر ڈاکوﺅں نے اس کے سر اور سینے میں گولیاں اتار دیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

اس واقعے کے بعد ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے جبکہ مطاہر کے بھائی نے اس واقعے کی رپورٹ پولیس کے پاس درج کرائی۔

لویولا یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک بیان میں اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ"ہمیں اس المناک واقعے پر بہت افسوس ہوا ہے اور ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں مقتول طالبعلم کے خاندان کو اپنے ذہن میں رکھیں "۔

اب تک کسی مشتبہ شخص کو حراست میں نہیں لیا جاسکا ہے۔

یونیورسٹی نے اپنے ایک اور بیان میں کہا ہے"شکاگو پولیس اور اس کے سراغرساں دونوں ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے سرگرم ہیں"۔