پاکستان

خیبرایجنسی:امن لشکراورشدت پسندوں میں جھڑپ،3رضاکار ہلاک

امن لشکر اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ خیبرایجنسی کی وادی تیراہ میں ہوئی،دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا
|

پشاور: خیبر ایجنسی میں امن لشکر اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں امن لشکر کے 3 رضا کار ہلاک ہو گئے.

ذرائع کے مطابق امن لشکر اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں ہوئی۔

ہلاک ہونے والے رضا کاروں کا تعلق توحید الاسلام امن کمیٹی سے ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

جھڑپ میں امن لشکر کے 3رضا کار ہلاک ہوئے۔

خیبر ایجنسی افغانستان کی سرحد کے ساتھ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے میں واقع ہے۔

سرکاری ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق عسکریت پسندوں نے امن کمیٹی کے ارکان پر نارائی بابا کے علاقے میں حملہ کیا۔

حملہ آوروں کے جانی نقصان کی بھی اطلاع موصول ہوئی مگر اس کی تصدیق نہ ہوسکی۔

واضح رہے کہ خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ون بھی جاری ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے رواں برس جون میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا جبکہ اس آپریشن میں اب تک 1200 سے زائد عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

اس آپریشن کے دوران پاک فوج کے 100 سے زائد اہلکار بھی مارے جا چکے ہیں۔

آپریشن ضرب عضب میں شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خاتمے کے دعویٰ کے بعد فوج نے توجہ خیبر ایجنسی کی جانب کر لی ہے۔

خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر – ون اکتوبر میں شروع کیا گیا ہے جس میں لشکر اسلام نامی عسکریت پسند تنظیم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔