ڈرامہ ریویو: چپکے سے بہار آجائے، لالچ اور امید کی کہانی
|
اگر کسی لڑکی کا تعلق غریب گھرانے سے ہو تو اس کے لیے دولت مندی اور امیرانہ طرز زندگی اپنانے کے خواب دیکھنا کوئی حیرت انگیز امر نہیں ہوتا تاہم کچھ لڑکیوں میں اس خواب کی تعبیر کو پانا جنون کی حد تک پہنچ جاتا ہے اور وہ سب کچھ کر گزرنے کے لیے تیار ہوجاتی ہیں۔
یہ جنون ان میں لالچ کی حد تک بڑھ جاتا ہے اور وہ اپنے پیاروں تک کو اس کے لیے قربان کرنے سے نہیں ہچکچاتیں، یہی ڈرامہ سیریل 'چپکے سے بہار آجائے' کا مرکزی خیال ہے۔
یہ ایک نوجوان لڑکی سائرہ (سجل علی) کی کہانی بیان کرتا ہے جو امیر بننے کا خواب دیکھتی ہے اور امیرانہ طرز زندگی کا جنون اس میں لالچ کو حد سے زیادہ بڑھا دیتا ہے۔
سائرہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے جو ثاقب نامی نوجوان (احسن خان) سے منسوب ہوتی ہے جو کافی امیر ہوتا ہے مگر بدقسمتی سے اپنے والد کی وفات کے بعد اپنی دولت سے محروم ہوجاتا ہے۔
سائرہ کے اندر اپنی بڑی بہن کی تباہ حال شادی شدہ زندگی کو دیکھ کر بھی خوف بڑھ جاتا ہے جس کی شادی اپنے برابر کے گھرانے میں ہی ہوتی ہے۔
اپنے خوابوں کو چکنا چور ہوتے دیکھ کر سائرہ اپنے منگیتر ثاقب کو مجبور کرتی ہے کہ وہ اس کی بجائے اس کی قریبی دوست شفق (رائمہ علی) سے شادی کرلے جو برین ٹیومر کے باعث قریب المرگ ہوتی ہے۔
سائرہ کے اصرار کے پیچھے شفق کی والدہ کی یہ پیشکش ہوتی ہے کہ وہ شفق کی موت کے بعد اپنی تمام جائیداد اس کے شوہر کے نام کردیں گی۔
کہانی میں نیا موڑ اس وقت آتا ہے جب سائرہ کے اصرار سے تنگ آکر ثاقب شفق کے ساتھ وقت گزانے کے لیے تیار ہوجاتا ہے بتدریج اس کی محبت میں گرفتار ہوجاتا ہے حالانکہ شفق اپنی بیماری سے واقف نہیں ہوتی۔
دلچسپ بات یہ ہوتی ہے کہ ڈرامے کا آغاز شفق کے خواب کے ساتھ ہوتا ہے جس میں وہ ایک نامعلوم اور پُراسرار شخص کو دیکھتی ہے اور جب وہ جاگتی ہے تو اس کی سانسیں بہت تیز چل رہی ہوتی ہیں۔
اور جب شفق کی ملاقات ثاقب سے ہوتی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ جاتی ہے کہ یہ وہی شخص ہوتا ہے جو اس کے خوابوں میں نظر آتا ہے اور وہ اپنے ہوش سے محروم ہوکر بے ہوش ہوجاتی ہے۔
جب اسے ہوش آتا ہے تو اسے یاد نہیں ہوتا کہ وہ کیوں بے ہوش ہوتی ہے اور نہ ہی اسے اپنے خوابوں کا پُراسرار شخص یاد رہتا ہے۔
درحقیقت یہ پیار کے تکون کی روایتی کہانی ہے جسے نئے انداز میں پیش کیا جارہا ہے جس میں لالچ، خواب، امید اور مایوسی سب جذبات، اداکاروں نے اپنی اداکاری کے ذریعے موثر انداز سے بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔
جیسا کہ صدیوں پرانی کہاوت لالچ بری بلا ہے جو آنکھوں میں ایسی پٹی باندھ دیتی ہے جو زندگیوں کی تباہی کا باعث بن جاتی ہے اور اس ڈرامے میں پیسے سے سائرہ کا عشق درحقیقت تین زندگیوں کی تباہی کا باعث بنتا ہے یا نہیں یہ تو آگے دیکھنے میں آئے گا تاہم یہ آج کی نوجوان نسل میں شارٹ کٹ کے ذریعے جلد از جلد کامیابی کی منزل طے کرنے کی عادت کی عکاسی ضرور کرتا ہے۔
|
ڈرامے میں سب اداکار ہی اچھا کام کر رہے ہیں تاہم رائمہ علی اس کا سب سے دلچسپ کردار ہیں جنھوں نے مایوس اور اکتاہٹ کی شکار شفق کو بالکل حقیقی انداز میں پیش کیا ہے۔
یہ ڈرامہ احسن خان کی پروڈکشن ہے جس کے ڈائریکٹر اویس خان اور رائٹر منصور سعید ہیں۔
ڈرامے کی کاسٹ میں احسن خان، سجل علی، رائمہ علی، جاوید شیخ، لیلیٰ زبیری اور دیگر شامل ہیں جبکہ یہ اے پلس چینل پر جمعے کی رات آٹھ بجے نشر ہوتا ہے اور اس کی اب تک 5 اقساط ٹیلی کاسٹ ہوچکی ہیں۔
سعدیہ امین ڈان ڈاٹ کام کی اسٹاف ممبر ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔فیصل ظفر ڈان ڈاٹ کام کے سابق اسٹاف ممبر ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔