پاکستان

ماسکوکی پاکستان کوایم آئی35 ہیلی کاپٹرکی فراہمی کی’سیاسی منظوری‘

روسی سفیر کے مطابق ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کی سیاسی منظوری مل چکی ہےالبتہ معاہدےکی دیگرتفصیلات کےحوالےسے کام ابھی جاری ہے

اسلام آباد:پاکستان میں متعین روس کے سفیر الیکزے دیدو نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور ماسکو میں ایم آئی فائیو کے حوالے سے معاہدے کو ’سیاسی منظوری‘ مل گئی ہے۔

پاکستان کے سرکاری ریڈیو کو ایک انٹرویو میں روسی سفیر کا کہنا تھا کہ روس کے وزیر دفاع بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے، دونوں ممالک میں ہیلی کاپٹرز کے حوالے سے معاہدہ دہشت گردی کے خلاف مدد گار ثابت ہو گا۔

دیدیو کا مزید کہنا تھا کہ اس معاہدے کو روس میں سیاسی منظوری مل چکی ہے البتہ معاہدے کی دیگر تفصیلات کے حوالے سے کام ابھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئےگو نے پاکستان ہم منصب سے اس حوالے سے گفتگو کی ہے جس میں ان کے دورے کے ایجنڈے ہو گفتگو کے ساتھ ساتھ پاکستان کو دفاعی ہتھیاروں کی فروخت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 2009 میں روس سے ایم آئی 35 ہیلی کاپٹر خریدنے پر گفتگو شروع کی تھی مگر ماسکو نے ہندوستان سے اس کے تعلقات کی وجہ سے معاملہ تعطل میں رکھا ہوا تھا۔

ہندوستان اور روس کے درمیان طویل دوطرفہ تعلقات رہے ہیں لیکن جس کے باعث ماسکو پاکستان کو ہیلی کاپٹرز کی فراہمی میں تعمل کا شکار تھا البتہ اب نئی دہلی نے مغرب سے تعلقات تیزی سے استوار کر لیے ہیں جس کے باعث ماسکو بھی اپنی پالیسی میں تبدیلی لا رہا ہے جس میں پاکستان کو دفاعی سازو سامان کی فراہمی جیسے معاملات شامل ہیں۔

یاد رہے کہ روسی سفیر نے کچھ عرصہ پہلے بھی کہا تھا کہ پاکستان کو ماسکو کی جانب سے دفاعی سامان کی فراہمی پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔

ایم آئی 35 ہیلی کاپٹر مختلف امو کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں جس میں جنگی مشن بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی حکومت کی جانب سے کہا جاتا رہا ہے کہ اس کو یہ ہیلی کاپٹر انسداد دہشت گردی کے لیے درکار ہیں۔