پاکستان میں داعش کی موجودگی کا امکان مسترد
کراچی : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے منگل کو پاکستان میں داعش کی موجودگی کو مسترد کردیا ہے۔
کراچی میں رینجرز کی پاسنگ آﺅٹ پریڈ کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس نام کی کسی تنظیم کا پاکستان میں موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں متعدد عسکریت پسند تنظیمیں ایسی ہیں جو سرحد کی دوسری جانب بھی سرگرم ہیں۔
یہ بیان بلوچستان کی صوبائی حکومت کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ارسال کی گئی ایک خفیہ رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ملک کے اندر داعش کے اثررسوخ میں اضافے کا انتباہ کیا گیا تھا۔
اس خفیہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ داعش نے ہنگو اور کرم ایجنسیوں میں دس سے بارہ ہزار افراد کو اپنی صفوں میں بھرتی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اس کے علاوہ کراچی اور خانیوال سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں داع کی حمایت میں وال چاکنگ بھی گزشتہ کچھ دنوں کے دوران دیکھنے میں آئی۔
کراچی آپریشن کے لیے رینجرز کے کردار کی ستائش
اس سے قبل سندھ رینجرز کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کے دوران وزیر داخلہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کو سراہا۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن میں اب تک ساڑھے سات ہزار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔آج کراچی میں سندھ رینجرز کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لئے سیکورٹی اداروں کی جانب سے گزشتہ چودہ ماہ کے دوران چار ہزار سے زائد چھاپے مارے گئے ہیں۔
کراچی آپریشن میں سندھ رینجرز کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ یہ آپریشن منطقی انجام تک جاری رہے گا۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کو سراہا۔
وزیر داخلہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے۔