دنیا

اسامہ بن لادن کے قاتل نے خود کو ظاہر کردیا

ایک سابق امریکی نیوی سیل نے خود کو اسامہ بن لادن کے قاتل کے طور پر ظاہر کردیا

ایک سابق امریکی نیوی سیل جنہوں نے عراق اور افغانستان میں خدمات سرانجام دیں، نے جمعرات کے روز خود کو اسامہ بن لادن کے قاتل کے طور پر ظاہر کردیا۔

38 سالہ رابرٹ او نیل نے واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مئی 2011 کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ہونے والے آپریشن کے دوران انہوں نے اسامہ کے ماتھے پر گولی ماری تھی۔

سابق کمانڈو نے انٹرویو کے دوران کہا کہ ایک ویب سائٹ پر ان کی شناخت ظاہر ہونے کے بعد انہوں نے میڈیا کے سامنے آنے کا فیصلہ کیا۔

انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ان دیگر دو ساتھیوں نے بھی اسامہ پر گولیاں چلائی تھیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق رابرٹ کی ٹیم کے دیگر دو ساتھیوں نے بھی ان کے اس انکشاف کی تصدیق کی ہے۔

رابرٹ فاکس نیٹ ورک کے لیے آئندہ ہفتے ایک ڈاکومینٹری میں بھی دکھائی دیں گے۔

آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے رابرٹ کا کہنا تھا کہ اسامہ کو مارنے والے شوٹرز میں ان کا دوسرا نمبر تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے شوٹر نے اسامہ پر گولی چلائی لیکن وہ انہیں نہیں لگی۔

رابرٹ کے مطابق جب وہ اسامہ کے کمرے میں پہنچے تو وہاں گھپ اندھیرا تھا لیکن انہوں نے نائٹ ویژن اسکوپ پہنا ہوا تھا جس سے وہ اسامہ کو صاف طور پر دیکھ سکتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اسامہ ایک خاتون کو کندھے سے پکڑے ہوئے تھے جو ان کے سامنے تھیں اور اسامہ انہیں دھکا دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ صاف طور پر دیکھ سکتے تھے کہ اسامہ مرچکے ہیں کیوں کہ ان کی کھوپڑی کے دو ٹکڑے ہوگئے تھے۔