ایران: مردوں کا میچ دیکھنے کی خواہش پر خاتون کو ایک سال قید

ایران کی عدالت نے مردوں کا والی بال میچ دیکھنے سے روکنے کے خلاف احتجاج کرنے والی ایرانی نژاد برطانوی خاتون کو ایک سال جیل کی سزا سنا دی ہے۔
پچیس سالہ غنچہ قوامی کو 20 جون کو تہران کے آزادی گراؤنڈ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ دیگر افراد کے ساتھ خواتین کو ایران اور اٹلی کی مردوں کی ٹیموں کے درمیان ہونے والے والی بال میچ دیکھنے سے روکنے پر احتجاج کر رہی تھیں۔
گرفتاری کے بعد عدالت نے ان پر ایران مخالف پروپیگنڈا میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ایران کے نیم سرکاری خبررساں ادارے آئی ایل این اے نے ہفتے کو غنچہ قوامی کے وکیل کے علی رضا حوالے سے بتایا ہے کہ سابقہ اچھے رویے کی وجہ سے غنچہ قوامی کی سزا مین کمی کی جا سکتی ہے۔
غنچہ قوامی کو جون میں گرفتار ی کے فوری بعد رہا کر دیا گیا تھا تاہم کچھ ہی دنوں بعد انہیں دوبارہ اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ حکام کے پاس موجود اپنی چیزیں لینے گئی تھیں۔
اپنی گرفتاری کے خلاف قوامی نے اکتوبر میں دو ہفتے کی بھوک ہڑتال بھی کی جب کہ ان کی گرفتاری پر برطانیہ کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا۔
ایران میں خواتین پر مردوں کے والی بال اور فٹبال سمیت کئی کھیل دیکھنے پر پابندی عائد ہے۔