اسلام آباد میٹرو بس پراجیکٹ تاخیر کا شکار
پہلے دھرنوں اور پھر عید کی تعطیلات نے اسلام آباد میں 13.9 کلومیٹر طویل رقبے پر میٹرو بس سروس کے لیے جاری تعمیرات کی رفتار کو سست کر دیا تھا۔
تاہم تین ماہ کے وقفے کے بعد کام نے پھر سے رفتار پکڑنا شروع کردی ہے اور حکام پراعتماد ہیں کہ یہ منصوبہ جنوری 2015 کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔
میٹرو بس پراجیکٹ کی عملدرآمد کمیٹی کے چیئرمین حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ ہم نے سیاسی مداخلت کے باعث تعمیر کی مدت کی ڈیڈلائن میں ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔
تعمیراتی کام کی تکمیل موثر انداز میں کرنے کے لیے میٹرو بس کے اسلام آباد سیکشن کو پانچ حصوں یا پیکجز میں تقسیم کردیا گیا تھا اور ہر حصے کا ٹھیکا الگ دیا گیا۔
ان میں سے کچھ حصوں خاص طور پر تین، چار اور پانچ میں کام ابھی شروع ہی ہوا ہے، اور پیکج تین کے ٹھیکے دار چوہدری عامر لطیف کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی وجوات کی بناءپر ٹرکوں کو تعمیراتی میٹریل اسلام آباد میں لانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے منصوبے کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔
تعمیراتی کام کو سب سے زیادہ تاخیر کا سامنا پشاور موڑ انٹرچینج میں ہوا جس کی بڑی وجہ بدانتظامی تھی کیونکہ کنٹریکٹر موثر طریقے سے مشینری اور افرادی قوت کو استعمال نہیں کرسکا۔
منصوبے سے منسلک ایک انجنئیر کے مطابق اصل مسئلہ یہ ہے کہ کنٹریکٹر ان ایل سی سے تعلق رکھتا ہے جو کہ خود بلڈر نہیں بلکہ اس نے یہ کنٹریکٹ ایک چھوٹے کنٹریکٹر کو دے رکھا ہے اور افرادی قوت و مشینری کی نقل و حمل کی تاخیر کی وجہ این ایل سی کی جانب سے کنٹریکٹر کے ساتھ تفصیلات طے نہ ہونا ہے۔