پی کے عامر خان کا سب سے مشکل کردار قرار
دبئی: عامر خان کی نئی فلم رواں برس کے اختتام پر ریلیز ہونے جا رہی ہے جس میں وہ نو مختلف بہروپ بدل کر اپنے 'مسٹر پرفیکٹ' کے خطاب کو درست ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔
بولی وڈ کے اس ورسٹائل اداکار نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ فلم 'پی کے' میں ان کا روپ تو درحقیقت ایک ہی ہے مگر وہ آٹھ مختلف کپڑوں میں نظر آئیں گے اس لیے آپ اگر انہیں نو کہتے ہیں تو وہ اندازہ ٹھیک ہے اور مجھے سب پسند ہیں۔
فلم کے پروموز میں پان کھانے کی عادت کے حوالے سے عامر خان نے کہا کہ انہیں پان کھانے کی عادت نہیں مگر اس فلم کے لیے انہیں بہت زیادہ پان کھانا پڑے، کیونکہ فلم میں ان کا کردار پان کھانے کا شوقین ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شوٹنگ کے دوران مجھے روز پچاس سے ساٹھ پانوں کو چبانا پڑا، اس کے لیے خاص طور پر ایک پان والے کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا فلم میں وہ ایک منظر میں اے ٹی ایم سے رقم نکالتے دکھائے گئے ہیں حالانکہ حقیقی زندگی میں انہوں نے یہ کام کبھی نہیں کیا۔
مسٹر پرفیکٹ کا کہنا تھا کہ 'پی کے' کا روپ سلمان خان پر بھی خوب جچتا۔
|
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں سے یہ اتفاق ہو رہا ہے کہ میری فلمیں کرسمس جبکہ شاہ رخ خان کی دیوالی کے دن ریلیز ہو رہی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ان کی فلموں کے ٹریلر کنگ خان کے ساتھ ریلیز ہوتے ہیں اور یہ میرے لیے خوشی کا باعث ہے کیونکہ شاہ رخ ایک بڑے اسٹار ہیں اور کروڑوں افراد ان کی فلمیں دیکھتے ہیں جس سے میرے ٹریلر کو بھی دیکھے جانے کا امکان بڑھ جاتا ہے جس سے فلم کو پروموٹ کرنے میں کافی مدد ملتی ہے۔
عامر خان نے کہا کہ وہ پچیس سال سے فلم انڈسٹری میں ہیں تاہم 'پی کے' میں کام کرنے کا تجربہ سب سے مختلف ثابت ہوا، "یہ میری زندگی کا اب تک کا سب سے مشکل کردار تھا جس پر میں نے بہت زیادہ محنت کی ہے"۔
فلم کی تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راج کمار ہیرانی نے ہی دو کروڑ کلب کی بنیاد رکھی اور توقع ہے کہ اس بار بھی وہ کمال کردکھائیں گے جبکہ ان کے فلم میں کردار کے بارے میں لوگ اسے دیکھ کر جانیں اور وہ اس سے یقیناً لطف اندوز ہوں گے۔