مودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں،مشرف
|
دہلی: پاکستان کے سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ہندوستانی وزیراعظم پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔
سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف نے ہندوستان کے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے ہندوستان کی جانب سے در پیش خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ مستعد رہا ہے اسی لیے ملک کی مشرقی سرحدوں کی حفاظت سے کبھی غافل نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پاکستان دشمنی کا رویہ بدلنا ہوگا۔
انہوں نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ پراکسی وار کے ذریعے دہلی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
جنرل (ر) پرویز مشرف کا دعویٰ تھا کہ وقت پڑا تو ہندوستان کے خلاف ایٹم بم استعمال کرنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی جائے گی۔
پاکستان کی جانب سے ہندوستان میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے پاس پاکستان کے ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
پرویز مشرف نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان اور پاکستان کے دیگر مقامات پر افغانستان میں جلال آباد میں موجود انڈین قونسلیٹ کے ذریعے را (ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ) کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی کے حوالے سے اے پی ایم ایل کے سربراہ نے کہا کہ پاکستانی عوام ہندوستان کے خلاف جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں مگر یہ پاکستان کی فوج ہے جس نے ان کو روک رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ایل او سی پر کشیدگی پیدا ہوئی،پاکستان کے وزیر اعظم کو نئی دلی میں حریت رہنماؤں سے ملنا چاہیے تھا، نریندر مودی نے کوئی ریڈ لائن بنائی ہے تو قبول نہیں کیونکہ مودی ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں پاکستان ان کی ’ریڈ لائنز‘ کا پابند نہیں ہے۔
سابق آرمی چیف نے کہا کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ایل او سی پر کشیدگی پیدا ہوئی،مودی کو پاکستان دشمنی کارویہ تک کرنا ہوگا،
مشرف نے یہ بھی کہا کہ اگر بھارت بلوچستان میں کارروائی کرے گا تو ہم کشمیر میں کر سکتے ہیں، پاکستان کشمیری بھائیوں کو بھڑکا سکتا ہے لیکن بھڑکاتا نہیں ہے۔سابق صدر نے کہا کہ ہندوستان میں ’گھس بیٹھیا‘ کہا جاتا ہے انہیں پاکستان میں عزت سے دیکھا جاتا ہے، کشمیر کے لوگ خود اپنی لڑائی لڑ رہے ہیںِ۔
انٹرویو میں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ پاکستان کمزور پڑ گیا ہے، پاک فوج بہت طاقتورہے، ہم نیوکلیئر طاقت کے بغیر بھی انڈیا کو شکست دے سکتے ہیں، پاکستان اوربھارت کو مسائل کے حل کی طرف جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے لوگ اپنی پارلیمنٹ پر خود حملہ کریں تو الزام پاکستان پر نہ لگایا جائے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان اور ہندوستان میں سرحد پر جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں سویلین آباد کو نشانہ بنایا گیا تھا اور دونوں جانب جانی اور مالی نقصان ہوا۔
یاد رہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف جس وقت آرمی چیف تھے تو ہندوستان سے 1998 میں کارگل کی جنگ ہوئی تھی جس میں دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ پاکستان وسیع رقبے پر قابض ہو گیا تھا۔