لال مسجد کیس: پرویز مشرف کی استشنیٰ کی درخواست مسترد
اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے لال مسجد کے سابق خطیب غازی عبدالرشید قتل کیس میں پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی ہے۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو پرویز مشرف کے وکیل کو سابق صدر کی سیکورٹی سے متعلق خط کا جواب دینے کا حکم بھی دیا ہے۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید قتل کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت پرویز مشرف کی جانب سے حاضری سے استثنٰی کی درخواست دائر کی گئی جس پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے موقف اختیار کیا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر سابق صدر عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی اسلام آباد کو سیکیورٹی کے لیے خط لکھا تھا،ایف ایٹ کچہری میں دہشت گردوں کا حملہ بھی ہوچکا ہے اور ایسے حالات میں سابق صدر کا پیش ہونا خطرناک ہے۔
عدالت نے مشرف کی استثنٰی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ پرویز مشرف کے وکیل کے خط کا جواب دیں۔
عدالت نے پرویز مشرف کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ لال مسجد آپریشن جولائی 2007ء میں سابق صدر پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز کے دور میں کیا گیا تھا۔