پاکستان

سیالکوٹ سیکٹرز میں ہندوستان کی فائرنگ، متعدد مویشی ہلاک

آخری اطلاعات آنے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا، جبکہ چناب رینجرز کے جوان بھرپور جوابی کارروائی کررہے ہیں۔
| |

سیالکوٹ: پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اتوار کی صبح سیالکوٹ سیکٹر میں ورکنگ باؤنڈری پر چارواہ اور ہرپال سیکٹرز پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسز نے بلااشتعال فائرنگ کی ہے جس کے متعدد مویشی ہلاک، جبکہ کئی مکانات کو بھی جزوی طور پر نقصان ہوا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق چناب رینجرز کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔

اس سے قبل ہفتے کو پاکستانی فوج نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ تھا کہ ہندوستانی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کی ہے جس سے 70 سالہ ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آزاد کشمیر میں راولا کوٹ کے موری نامی گاوں میں ولی محمد ہندوستانی بی ایس ایف (بارڈر سیکورٹی فورس) کی شیلنگ کی زد میں آیا۔

آئی ایس پی آر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جانب سے فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

دوسری جانب ہندوستانی آرمی نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی افواج کی جانب سے کشمیر کی سرحد پر فائرنگ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کی فورسز کے درمیان 9 روز میں ہونے والی جھڑپوں میں 17افراد ہلاک ہو چکے ہیں، حالیہ دنوں میں دوطرفہ فائرنگ سے ہلاتکوں کے بعد ان کو گزشتہ 10سال میں بدترین جھڑپیں قرار دیا جا رہا ہے۔

نو روز سے ایک دوسرے پر مارٹر گولوں اور دیگر ہتھیاروں سے حملوں کے بعد جمعرات کے روز فائرنگ کا سلسلہ رک گیا تھا، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر بلا اشتعال فائرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

ہندوستان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی افواج نے پونچھ سیکٹر میں 10چوکیوں کو نشانہ بنایا ہے اس دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

دونوں جانب سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔

ہندوستان اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر متواتر ایل او سی (لائن آف کنٹرول) پر فائر بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان 2003 میں فائر بندی کا معاہدہ ہوا تھا مگر گزشتہ کچھ عرصے سے اس معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث پاکستان اور ہندوستان کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ سرحد پر عام آبادی بھی نشانہ بنی ہے۔