ملتان سانحے کی ذمہ دار پی ٹی آئی قرار، ابتدائی رپورٹ
اسلام آباد: گزشتہ روز ملتان کے قاسم باغ اسٹیڈیم میں تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑ مچنے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی ابتدائی تحقیقاتی وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کردی گئی ہے۔
سی پی او اور ڈپٹی کمشنر ملتان کی جانب سے ارسال کی گئی اس رپورٹ میں سانحہ ملتان کا ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ٹہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کو اسٹیج سے بار بار اعلان کرنے کا کہا گیا مگر کسی نے بات نہیں سنی۔
حتیٰ کہ ایک اے ایس آئی نے پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی سے بات بھی کی مگر کسی نے کان نہیں دھرے۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے کا اطلاق جلسہ گاہ کے مکمل خالی ہونے تک ہونا تھا،جبکہ پی ٹی آئی نے جلسہ کے انتظامات صرف ایک رات پہلے مکمل کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیڈیم میں 200 پولیس اہلکار تعینات تھے اور جلسہ گاہ کے پانچوں گیٹس پر سول اورباوردی پولیس اہلکار بھی تعینات تھے، جبکہ جلسہ گاہ کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ بھی لگائے گئے۔
'عمران خان کا خطاب پونے آٹھ بجے ختم ہوا اورخطاب کے اختتام کے ساتھ ہی لوگوں نے اسٹیڈیم سے باہر جانا شروع کر دیا، لیکن رش کے باعث کچھ لوگ پھسل کر گر گئے اور دو افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے'۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گراؤنڈ کے گیٹس کے قریب پانی کی موجودگی کی وجہ سے اکثر لوگ پھسلے اور زخمی ہوئے۔
وزیراعظم کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ من گھڑت ہے، شاہ محمود قریشی
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سانحہ ملتان کے بارے میں وزیراعظم کو پیش کی جانےوالی ابتدائی رپورٹ کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد کل تحریک انصاف اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سانحہ قاسم باغ کی ذمہ دار ضلعی انتظامیہ ہے اور یہ کوئی اتفاقی واقعہ نہیں تھا بلکہ نااہلی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں انتظامیہ نےاپنی نااہلی کوچھپانے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے ڈپٹی کمشنر ملتان کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا منشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیڈیم میں جلسہ کرنے کی تجویز ڈی سی او نے دی تھی، لیکن اسٹیج پر چڑھنے کے لیے سیڑھی کو غائب کردیا گیا۔
ڈان نیوز ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق شاہ محمود نے کہا کہ ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے، لیکن بدمعاشوں کو جلسے سے قبل ملتان بلایا گیا ۔
اس سے قبل گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ریلی سے قبل اور اختتام پر اسٹیڈیم کے گیٹس کھولنا ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی ذمہ داری تھی، لیکن انتظامیہ نے ساری لائٹیں بند کرکے ہر طرف اندھیرا کردیا، جس کے باعث شرکاء خوفزدہ ہوگئے اور وہاں بھگدڑ مچ گئی۔