لائف اسٹائل

ڈپریشن کے 12حیرت انگیز اسباب

دنیا میں کونسا انسان ہے جو دکھ، مالیاتی مشکلات اور بے روزگاری سمیت دیگر مسائل کی بناءپر ڈپریشن کا شکار نہیں ہوتا۔

کیا آپ کبھی مایوسی یا ڈپریشن کا شکار ہوئے ہیں؟ دنیا میں کونسا انسان ہے جو دکھ، مالیاتی مشکلات اور بے روزگاری سمیت دیگر مسائل کی بناءپر اس ذہنی کیفیت کا شکار نہیں ہوتا اور یہی عام طور پر اس کی معروف وجوہات بھی سمجھی جاتی ہیں

مگر ایسا نہ ہونے کے باوجود آپ ڈپریشن کا شکار ہیں اور اس کی کوئی خاص وجہ سمجھ نہیں آرہی تو درحقیقت ایسی متعدد حیرت انگیز چیزیں جو آپ کو مایوس بنارہی ہوتی ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ بیشتر افراد ان سے واقف بھی نہیں ہوتے جن کو جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

گرم موسم

موسموں کے مزاج پر اثرانداز ہونے کا تعلق عام طور پر سردیوں سے جورا جاتا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ گرم موسم بھی ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب موسم گرما معمول سے زیادہ لمبا ہوجائے یا جسم کو گرمی سے مطابقت پیدا کرنے میں مشکل پیش آرہی ہو۔

اوریگن ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے مطابق گرم موسم میں جسم کو مطابقت پیدا کرنے میں مشکل ہو تو اس سے دماغی کیمیسٹری اور ہارمونز کے نظام میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے جو ڈپریشن کا سبب بن جاتا ہے۔

تمباکو نوشی

عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ مایوسی کے شکار افراد تمباکو نوشی کی عادت کا شکار ہوجاتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ سگریٹ میں شامل نکوٹین دماغی ٹرانسمیٹر کی سرگرمیوں پر اثر انداز ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ہارمونز بڑی مقدار میں خارج ہوتے ہیں جو مزاج کو بدلنے کا سبب بن جاتے ہیں یا یوں کہہ لیں ڈپریشن بڑھا دیتے ہیں۔

گلے کے امراض

تھائی رائیڈ گردن میں تتلی کی شکل کے غدود مناسب مقدار میں تھائی رائیڈ ہارمون پیدا نہ کررہا ہو تو انسانی جسم میں ڈپریشن بڑھنے لگتا ہے، درحقیقت اس ہارمون کا کام دماغی سرگرمیوں اور اس کے ہارمونز کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے، اگر آپ کو ڈپریشن کے دوران جسم سرد ہوتا یا خوف محسوس ہو تو اس چیز کو چیک کرالینا زیادہ بہتر ہوگا۔

نیند کی خراب عادت

یہ کوئی حیرت انگیز بات نہیں کہ نیند کی کمی چڑچڑے پن کا سبب بنتی ہے مگر یہ ڈپریشن کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے، ایک طبی تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کے نتیجے میں لوگوں کے دماغی خلیات دوبارہ مرمت نہیں ہوپاتے جس کے نتیجے میں ان میں مایوسی جنم لینے لگتی ہے۔

فیس بک کا بہت زیادہ استعمال

کیا آپ سوشل میڈیا سائٹس پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں؟ اگر ہاں تو مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ یہ عادت ڈپریشن کی جانب لے جاسکتی ہے خاص طور پر نوجوان اور جوان اس سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں، درحقیقت انٹرنیٹ کی عادت سے لوگوں کے اندر حقیقی زندگی میں اپنے ساتھیوں سے بات چیت میں جدوجہد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کسی ساتھی کی کمی سے ڈپریشن جنم لینا لگتا ہے۔

ٹی وی شو یا فلم کا اختتام

جب کوئی ضروری چیز جیسے ٹی وی شو، فلم یا گھر کی تزئین نو کا اختتام ہوتا ہے تو اس سے کچھ افراد کے اندر ڈپریشن پیدا ہوتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق ایسا اس وقت سامنے آیا تھا جب ہیری پوٹر سیریز کی آخری فلم سامنے آئی تھی جبکہ وہ اس کو دیکھنے اور اس میں اپنی حقیقی زندگیوں کے مسائل بھلا دینے کے عادی ہوچکے تھے، جس پر انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

رہائش کا مقام

آپ اس پر جتنا بحث کرلیں کہ شہر یا گاﺅں میں سے کس کی زندگی بہتر ہے مگر سائنس کا تو ماننا ہے کہ شہری علاقوں میں رہنے والے افراد کے مزاج میں اتار چڑھاﺅ کا خطرہ دیہاتی لوگوں کے مقابلے میں 39 فیصد زائد ہوتا ہے، شہرون میں لوگ زیادہ سرگرم رہتے ہیں جس سے ان کے دماغ کو تناﺅ کو ریگولیٹ کرنے میں مشکل پیش آتی ہے اور یہی چیز آگے بڑھ کر ڈپریشن کا سبب بن جاتی ہے۔

بہت زیادہ انتخاب

اگر بہت زیادہ آپشنز دستیاب ہو مثال کے طور پر ناشتے کے لیے کوئی چیز لینے جائیں اور بہت کچھ مل رہا ہو تو لوگوں کو سمجھ نہیں آتا کہ کیا انتخاب کریں، جس کے نتیجے میں وہ بہتر سے بہترین کی تلاش میں لگ جاتے ہیں اور یہ رجحان ان میں ڈپریشن کا سبب بنتا ہے۔

خوراک میں مچھلی سے دوری

مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا کم استعمال بھی ڈپریشن کا خطرہ بہت زیادہ بڑحا دیتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق یہ فیٹی ایسڈز نیوروٹرانسمیٹرز کو ریگولیٹ کرتے ہیں جو ڈپریشن سے بھی بچانے کا کام کرتے ہیں۔

بہن بھائیوں سے خراب تعلقات

اگرچہ کسی سے بھی خراب تعلق ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے مگر ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن افراد کا اپنے بہن بھائیوں سے تعلق بہتر نہیں ہوتا ان میں نوجانی کے عرصے میں ڈپریشن کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، اگرچہ اس کی وجہ واضح نہیں تاہم محققین کے خیال میں بہن بھائیوں سے انسان سماج میں تعلقات بڑھانا سیکھتا ہے، تاہم لڑائی جھگڑے ان کی یہ صلاحیت متاثر کرتے ہیں جو بعد کی زندگی میں ڈپریشن کا سبب بن جاتا ہے۔

امتناع حمل گولیاں

حمل سے بچاﺅ کی گولیوں کے مضر اثرات سے انکار ممکن نہیں اور کئی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ان کا استعمال اکثر خواتین میں ڈپریشن کا سبب بن جاتا ہے جس کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے، تاہم ایسا ہر ایک ساتھ نہیں ہوتا مگر پھر بھی امکان ضرور باقی رہتا ہے۔

خواب آور ادویات

کئی ادویات کے استعمال کے نتیجے میں بھی ڈپریشن لاحق ہوسکتا ہے خاص طور پر نیند کی گولیوں کا استعمال متعدد افراد میں اس کا سبب بن سکتا ہے بلکہ ان میں خودکشی تک کے رجحانات پیدا ہوجاتے ہیں۔