پاکستان

نوابشاہ: مقامی صحافی پر حملے کی مذمت

ضلعی پریس کلب کے اراکین نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرح کے واقعات کا نوٹس لیں۔

نوابشاہ:پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع نوابشاہ کے مقامی صحافیوں نے اپنے ساتھی اور ان کے اہلِ خانہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ پر زور دیا کہ وہ ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں کے تحفظ کی یقین دہانی کروائیں۔

گزشتہ روز ہفتے کو نوابشاہ پریس کلب کے اراکین کے ایک اجلاس میں سینیئر صحافی مرغوب حسین رضوان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مہینے گیارہ ستمبر کو وہ حیدرآباد کے علاقے عبداللہ ٹاؤن میں اپنے انکل کے گھر پر موجود تھے جب ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو کے بھانجے واجد تھیبو چھ مسلح افراد کے ساتھ گھر میں داخل ہوئے اور ان پر اور ان کے رستے داروں کو مارا شروع کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پولیس کو اس بارے میں بتایا تو نسیم نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ممتاز بروہی کچھ اہلکاروں کے ہمراہ گھر پر پہنچے اور بجائے اس واقعہ کا نوٹس لینے کے انہوں نے ان پر اور گھر کے دیگر افراد پر حملہ کرنا شروع کردیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور پولیس کے دباؤ میں تھے اور انہوں نے ان کے اور ان کے باقی گھر والوں ہاتھ رسی باندھ دیے اور موقع سے فرار ہوگئے۔مرغوب حسین رضوان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے شکایت کے لیے آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے رابطہ قائم کیا تو انہیں دھمکیوں کی فون کالز موصول ہونے لگیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بعد میں اس معاملے پر ایک سیشن عدالت میں درخواست دائر کی جس پر عدالت نے پولیس کو اس واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا، لیکن جب وہ ایف آئی آر کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچے تو ایس ایچ او نے انکار ایسا کرنے سے انکار کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری، پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم این اے فاریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو ایک خط بھی تحریر کیا تھا۔