اسلام آباد دھرنے 34 ارب ڈالرز کی چینی سرمایہ کاری کے لیے رکاوٹ
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنے جاری رکھنے والے افراد اربوں ڈالرز کی چینی سرمایہ کاری کے التواءکے ذمہ دار ہیں۔
بدھ کو چینی صوبے شان ڈونگ کے صنعتی شہر یانٹی اور پنجاب حکومت کے دوران دو مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کے موقع پر انہوں نے کہا" متعدد منصوبوں پر چونتیس ارب ڈالرز کی چینی سرمایہ کاری میں تاخیر چین کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ غیردانشمند افراد کے دھرنوں کی وجہ سے ہوئی ہے"۔
ان مفاہمتی یاداشتوں کے تحت پنجاب میں صنعتی پارکس قائم کیے جائیں گے جبکہ لاہور اور یانٹی کو جڑواں شہر قرار دیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا" دھرنوں سے ملک کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جو لوگ دھرنا دیئے ہوئے ہیں وہ ملک اور اٹھارہ کروڑ افراد کی قسمت سے دشمنی کررہے ہیں کیونکہ ترقیاتی و خوشحالی کے منصوبے تعطل کا شکار ہوگئے ہیں"۔
انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ان عناصر کو معاف نہ کریں کیونکہ اسلام آباد میں جاری مظاہرے" نہ تو سیاسی ہے اور نہ انسانی ہمدردی یا حب الوطنی کا اظہار"۔
انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے کے اثرات مختلف منصوبوں پر مرتب ہونے لگے ہیں۔
ان کے بقول"بجلی کی پیداوار کے منصوبے سست روی کا شکار ہوگئے ہیں کیونکہ چینی حکام نے ای میل کے ذریعے خراب سیاسی صورتحال پر خدشات کا اظہار کیا ہے، اس وجہ سے منصوبوں پر کام سست ہوگیا ہے"۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ قوم کو مناسب وقت پر آگاہ کریں گے کہ دھرنوں سے پاکستانی قوم کو کتنا نقصان ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان نقصانات کی تلافی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے ٹی وی چینیلز سے بھی اپیل کی کہ وہ دھرنوں کی مسلسل کوریج نہ کریں اور اس کے مقابلے میں "قومی امنگوں کی عکاسی کی جائے"۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ اس امر سے مطمئن ہے کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود چینی وفد پنجاب آیا اور معاہدوں پر دستخط کیے۔