آپریشن 021 فلم 'وار' جیسی نہیں
شائقین فلم کا انتظار ختم ہونے کو ہے کیوں کہ آپریشن 021 عیدالاضحیٰ پر نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔
اتوار کی شام کراچی میں آپریشن 021 کے پریس شو کے دوران دکھائے جانے والے ٹریلر اور ابتدائی سات منٹ کی فلم دیکھنے والے فلمی صنعت اور میڈیا کے لوگوں کی رائے میں فلم نہ تو پاکستانی ٹائپ کی ہے اور نہ ہی بولی وڈ ٹائپ کی، اسے ہولی وڈ ٹائپ کہا جاسکتا ہے۔
اسی طرح کے خیالات کا اظہار فلم کی پروڈیوسر زیبا بختیار، ان کے بیٹے اذان سمیع خان اور ڈائریکٹر جمشید محمود جامی نے بھی کیا۔
اس فلم میں اداکار شان شاہد نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جبکہ فلم کے دیگر اداکاروں میں شمعون عباسی، آمنہ شیخ، ایوب کھوسو، حمید شیخ، تطمین القلب، ایاز سموں، گوہر رشید، بلال اشرف، اینڈی ہائنز، جو ٹون، جیمس ہالٹ، عبداللہ غزنوی اور دانیال راحیل شامل ہیں۔
فلم کی کہانی افغانستان میں ممکنہ طور پر ملنے والی تین کھرب ڈالر مالیت کی معدنیات اور پاکستان میں نیٹو ٹرالروں اور ٹینکروں پر ہونے والے حملوں کے گرد گھومتی ہے۔
|
ایکٹورشنسٹ کے نام سے یہ فلم کئی سال پہلے شروع ہوئی اس کے ڈائریکٹر آسٹریلین نژاد سمر نکس تھے، فلم لمبی ہوتی گئی اور سمر نکس کے لیے ویزے کے مسائل پیدا ہو گئے، انھیں واپس جانا پڑا اور ان کا کام جامی کے حصے میں آ گیا۔
جامی کے آتے ہی کہانی پر نئے سرے سے غور ہوا، کچھ تبدیلیاں آئیں، فلم کی شوٹنگ شروع ہوئی تو مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کرنے والی فلم ’وار‘ آ گئی۔
فلم کے ڈائریکٹر جامی کے مطابق ’ہم نے نئے انداز سے سوچنا شروع کیا اور فیصلہ کیا کہ فلم کو نئے سرے سے لکھا جائے۔60 فی صد کے لگ بھگ فلم پھر سے بنائی گئی'۔
اس کی کہانی کے مطابق ایک افغانی عبداللہ (ایوب کھوسو) محسوس کرتا ہے کہ کھربوں ڈالر کی معدنیات کی دریافت کے بعد 30 سال کی جنگ کا شکار اس کا ملک ایک اور جنگ کا نشانہ بننے والا ہے جو کارپوریٹ جنگ ہوگی اور اس کی زد میں ہمسایہ ملک پاکستان بھی آئے گا۔
وہ اپنے ایک ساتھی، ریٹائرڈ فوجی افسر کاشف صدیقی (شان) کے ساتھ اس سازش کو ختم کرنے کا منصوبہ بناتا ہے جس پر عمل کرنے کے لیے ان کے پاس صرف 21 گھنٹے ہیں۔ شاید اسی لیے فلم کا نام آپریشن 021 رکھا گیا ہے۔
جامی کے مطابق ’اب یہ ایک مکمل ایکشن فلم ہے جو پاکستان اور افغانستان کے پس منظر میں کارپوریٹ جاسوسی پر مبنی ہے'۔
فلم میں ایکشن کی دلدادہ آمنہ شیخ بھی نظر آئیں گی جو اب تک مختلف ڈراموں اور فلموں میں خود کو ورسٹائل اداکار کی حیثیت سے منوا چکی ہے۔
فلم میں اردو، انگریزی، دری اور پشتو مکالمے بھی ہیں، یقیناً جب اسے عالمی مارکیٹ کے لیے ریلیز کیا جائے گا تو انگریزی سب ٹائٹل کا طریقہ ہی استعمال کیا جائے گا۔
پاکستان میں سنیما کے اس نئے دور کی ابتدا ’خدا کے لیے‘ سے ہوتی ہے، اس کے بعد 'بول، جوش، زندہ بھاگ اور میں ہوں شاہد آفریدی' بنانے والوں نے اپنے طور پر کچھ الگ کرنے کی کوششیں کی۔
آنے والے کچھ عرصے میں مزید پاکستانی فلموں کو نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا جس سے شائقین فلم کی امیدیں وابستہ ہیں۔
بلوچستان، کراچی اور لاہور کے علاوہ افغان سرحد پر بھی فلمائی جانے والی فلم ’آپریشن 021‘ فلم ’وار‘ سے پیدا ہونی امیدوں کو اور آگے کہاں تک لے جاتی ہے اس کا فیصلہ آنے والا وقت ہی کرے گا۔