بلاول کا 2018 کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے رتو ڈیرو میں اپنی مرحوم والدہ بینظیر بھٹو کی سیٹ سے 2018 کے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
رواں سال 21 ستمبر کو اپنی 26ویں سالگرہ منانے والے بلاول نے بلاول ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی پارلیمانی سیاست کا آغاز آئندہ انتخابات میں اپنی خاندانی سیٹ سے کروں گا۔
سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں این اے-207 پی پی پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور مرحوم بینظیر بھٹو کے آبائی حلقے کی وجہ سے مشہور ہے۔
بلاول کو جس وقت پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کا سربراہ نامزد کای گیا تو اس وقت ان کی عمر محض 19 سال تھی۔
دو بار ملک کی وزیر اعظم منتخب ہونے والی بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی میں ایک انتخابی ریلی کے دوران خود کش اور مسلح حملے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔
رواں سال بی بی سی سے کیے گئے ایک انٹرویو میں بھٹو خاندان کے وارث نے خود کو سیاست سے الگ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2007 میں ان کی والدہ کے قتل کے بعد حالات بدل گئے تھے۔
انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز دسمبر 2012 میں اپنی والدہ کی پانچویں برسی کے موقع پر کیا تھا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن نے کہا تھا کہ مجھے محسوس ہوا تھا کہ میری والدہ کے قتل کے بعد ملک جاگ اٹھا ہو لیکن وہ نہیں جاگے۔
انہوں نے سیاست میں اپنی آمد کی توجیح پش کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے اسے نہیں چنا بلکہ سیاست نے مجھے چنا۔
بلاول نے کہا تھا کہ وہ پیپلز پارٹی میں دیگر ذإے داریاں سنبھالنا چاہتے ہیں، ’میں خود کو سیاست میں آتا ہوا نہیں دیکھ رہا‘۔
انہوں نے کہا کہ اب میرے خیال میں وقت آ گیا ہے یا میرے لیے مزید ذمے داریاں سنبھالنے کے لیے بہترین موقع ہے، میں پارٹی کی سیاست پر توجہ مرکوز رکھوں گا اور ہر سطح پر پارٹی کے لیے کام کروں گا، میں پیراشوٹ کے ذریعے اوپر سے نہیں اترنا چاہتا، میں نیچے گراس روٹ سے پارٹی میں ہر سطح پر کام کرنا چاہتا ہوں اور میرا مقصد 2018 کے انتخابات ہیں۔
بلاول کے سیاسی کیریئر کے آغاز کے موقع پر ان کے ترجمان اعجاز درانی نے کہا کہ یہ بلاول کے سیاسی عہد کا پہلا عوامی اجلاس تھا، بلاول کی صورت میں نیا بھٹو ابھر رہا ہے جس کے پاس اپنی والدہ اور نانا کا نظریہ ہے اور ان کی سیاست میں آمد پر لوگ بہت پرجوش ہیں۔