پاکستان

آپریشن کو دور دراز علاقوں تک پھیلایا جائے گا، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو قبائلی علاقے کے دور دراز مقامات تک لے کر جایا جائے گا۔

اسلام آباد : شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو قبائلی علاقے کے دور دراز مقامات تک لے کر جایا جائے گا۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ سے ملاقات کے دوران آپریشن کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا" دہشت گردوں کا دور دراز علاقوں تک پیچھا کیا جائے گا اور ان کے تمام ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جائے گا"۔

اس اجلاس میں پاک فضائیہ اور فوج کے درمیان تعاون اور اہداف کے میکنزم پر بات چیت کی گئی۔

یہ عزم اس وقت سامنے آیا جب شمالی وزیرستان کے قصبے دتہ خیل اور وادی شوال میں فورسز کے فضائی حملوں میں 65 عسکریت پسند مارے گئے۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ آپریشن کا " اگلا مرحلہ" زیادہ چیلنجنگ ثابت ہوگاکیونکہ یہ وادی شوال کے مشکل زمینی اور جنگلاتی علاقے میں ہوگا۔

متعدد عسکریت پسندوں نے اپنے ٹھکانے تباہ ہونے کے بعد وزیرستان ایجنسی کے دور دراز مقامات پر پناہ لی ہوئی ہے۔

فوجی ذرائع نے بتایا کہ آپریشن کے پہلے مرحلے کے دوران مرکزی قصبوں میر علی، میران شاہ اور دتہ خیل(جنھیں عسکریت پسندوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا تھا) اور ان کو ملانے والی شاہراہ کو کلیئر کرایا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا" ابتدائی کامیابیوں کے بعد اب ہم آگے بڑھ رہے ہیں"۔

بری و فضائی افواج کے سربراہان نے آپریشن کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسے کامیاب بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو استعمال کیا جائے گا۔

اارمی چیف نے قبل ازیں یہ اعلان کیا تھا کہ ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردوں کی ری گروپنگ اور جوابی حملوں کی روک تھام کے لیے خصوصی انٹیلی جنس آپریشنز کیے جائیں گے۔

ایک فوجی ترجمان نے بتایا" منصوبہ بہت واضح اور طویل المدت مقاصد ہے وہ یہ کہ قبائلی علاقوں سمیت ملک بھر سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا"۔

دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفننگ دیتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے بتایا کہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند آپریشن شروع ہونے کے بعد ممکنہ طور پر ملک کے دیگر حصوں کی جانب فرار ہوگئے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ فوج کی دہشت گردوں کے حملوں سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہے۔

فوج اس سے پہلے بتایا تھا کہ اب تک ملک بھر میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر 2274 آپریشنز کیے جاچکے ہیں ، جن میں چالیس سے زائد دہشت گرد ہلاک اور 114 کو گرفتار کیا گیا۔

فوج کا دعویٰ ہے کہ پندرہ جون سے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب میں اب تک ایک ہزار کے بھگ دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔