عمران کی توپوں کا رخ فضل الرحمان کی جانب
|
اسلام آباد: صوبہ خیبر پختونخوا کی ایک نشست پر اپنی جماعت کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں مولانا فضل الرحمان کی سیاست کا خاتمہ کردیں جو اس وقت صوبائی اسمبلی میں مرکزی اپوزیشن جماعت کے سربراہ ہیں۔
انہوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ بات آپ سے شیئر کرنا چاہتا ہوں کہ صوبے میں اپوزیشن جماعتوں کے ایک مضبوط اتحاد کے باوجود پی ٹی آئی کے امیدوار نے ڈیرہ اسماعیل خان کے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے'۔
ڈی چوک پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پنجاب اور آزاد کشمیر میں سیلاب اور بارشوں سے ٹمٹنے کے لیے حکومتی حکمتِ عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف چوتھی بار صوبہ پنجاب میں حکمرانی کررہے ہیں، لیکن صوبائی حکومت پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیمز بنانے میں ناکام ہوچکی ہے۔
'یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ 2010ء کے بدترین سیلاب کے بعد اس سے نمٹنے کے لیے حکمتِ عملی مرتب کرتی'۔
انہوں نے شہاز شریف سے کہا کہ وہ پنجاب میں سیلاب زدہ علاقوں میں ایکٹر کا کردار ادا نہ کریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ آج سیالکوٹ اور اس اطراف کے علاقوں کا دورہ کریں گے اور اس مشکل میں لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی کے کارکنوں سمیت ملک کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کریں، لیکن ہم ساتھ ہی مسلم لیگ نون کی حکومت پر تنقید کریں گے جس نے ملک کے نظام کو بار بار بدلہ ہے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال عام انتخابات سے ایک دن پہلے پی ایم ایل این نے پولنگ اسٹیشن کی جگہ کو تبدیل کیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا دھرنا اب چوتھے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے، تاہم دونوں جماعتوں نے ابھی تک دھرنے کا کوئی ٹائم فریم کا اعلان نہیں کیا ہے۔