'اعتزاز احسن پر لگائے گئے الزامات پر وزیراعظم معافی مانگیں'
اسلام آباد: ایک حیرت انگیز پیش رفت کے تحت وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے جمعرات کو ایک تنازعے کو تحریک دے دی، انہوں نے پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن پر براہِ راست حملہ کرتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ مرحومہ بے نظیر بھٹو کا نام اپنے کاروباری مفاد، ذاتی فوائد کے حصول اور ملک میں سب سے بڑے لینڈ مافیا کو سہولت پہنچانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں اعتزاز احسن اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے اس ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ۔
خورشید شاہ نے وزیراعظم اور وزیراعلٰی کو مشورہ دیا کہ وہ وزیرداخلہ سے کہیں کہ اس موقع پر کوئی کشیدگی پیدا نہ کریں جب کہ حزبِ اختلاف حکومت اور پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان تعطل کے خاتمے کے لیے کوشش کررہی ہے۔
سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس کا بھرپور جواب دیں گے۔
خورشید شاہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ قائدِ حزبِ اختلاف نے شریف برادارن سے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اس کا بھرپور جواب دے سکتی ہے، لیکن وہ ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہتی۔
وزیرِ داخلہ نے کہا تھا کہ اعتزاز احسن سیاست کے ساتھ ایک کاروبار کی طرح کا برتاؤ کررہے ہیں۔
چوہدری نثار نے کہا تھا ’’میں جانتا ہوں وہ کہاں کی بات کررہے ہیں۔ وہ ملک کے سب سے بڑے لینڈ مافیا کے نمائندے اور سہولت کار ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اعتزاز احسن نے اپنی حالیہ تقریر میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے گزشتہ سال کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی توثیق کی تھی۔
انہوں نے وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں پر ماڈل ٹاؤن میں پیدا ہونی والی صورتحال کو غلط طریقے سے نمٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائشگاہ کے سامنے سے رکاوٹیں دور کرنا چاہتی تھی، لیکن انہوں نے کئی سڑکوں کو کنٹینر کے ساتھ بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔