نیاوطن بنانے کیلئے قربانی دے سکتے ہیں،الطاف حسین
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بنانے کے لیے ہمارے آبا واجداد نے قربانی دی تھی جس میں لاکھوں افراد شہید ہوئے تھے تو ہم نیا وطن بنانے کے لیے بھی قربانی دے سکتے ہیں۔
الطاف حسین نے برطانیہ سے ٹیلی فون کے ذریعے کراچی میں ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کیا۔
خطاب کے ابتداء میں الطاف حسین نے کارکنان سے تحریک کی ذمہ داریوں سے علیحدہ ہونے کی سفارش کی مگر تمام کارکنان نے کھڑے ہوکر ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
یہ اجلاس بدھ کے روز طے کیا گیا تھا مگر نامعلوم وجوہات کی بنیاد اس کو موخر کر کے جمعرات کے روز رکھا گیا۔
ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر کارکنان سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ محب وطن ہوں، پاکستان کی سلامتی دیکھنا چاہتا ہوں، برطانیہ میں جو بھی حشر ہوا اس کی بھی مجھے پرواہ نہیں ہے، میرے خطاب پر پابندی لگ جائے اس کی پرواہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں ارکان قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کی سفارشات بھی پسند ناپسند پر ہو رہی ہے، کونسلر، یونین، ناظم، ٹاؤن ناظم پسند اور ناپسند کی بنیاد پر بن رہے ہیں، سیکٹر انچارج بھی پسند نہ پسند کی بنیاد پر لگایا جا رہا ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی اختلاف اور جھگڑا نہیں ہے، کئی معاملات میں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہا ہوں، 23سال سے جلا وطنی کی زندگی گزار رہا ہوں
ان کا کہنا تھا کہ مجھے 15 دن کے لیے پاکستان آنے دیا جائے کراچی سے لینڈ مافیا سے کا خاتمہ کر دوں گا اور اگر 6 ماہ کے لیے آیا تو پورے ملک سے صفایا کر دوں گا۔
ایم کیو ایم کے قائد نے رابطہ کمیٹی کے ارکان اور ارکان اسمبلی حوالے سے کہا کہ پارٹی کے نام پر ذمہ داروں نے 17 اور 18 گریڈ کی نوکریاں دلوا دیں، کمیشن کے ساتھ ذمہ داران خدمت خلق فائونڈیشن سے لاکھ روپے الگ لے رہے ہیں، پارٹی میں کچھ کالی بھیڑیں ہیں انہیں ٹھیک کیا جائے۔
الطاف حسین نے کہا کہ کارکنان پارٹی کی تشکیل نو کرلیں اور مجھے اپنی صحت دیکھنے دیں، اسٹیبلشمنٹ کو میرا چہرہ ویسے ہی پسند نہیں، میرا چہرہ پسند نہیں تو اچھے چہرے والا لیڈر لے آئیں، لندن انٹرنیشنل سیکرٹریٹ میں بیٹھ کر کارکنان سے کچھ پوچھ نہیں سکتا۔
ایم کیو ایم کے قائد نے کارکنان کو ہدایت کی کہ کارکنان بھی غلط کام کو روکیں اور غلط کام کرنے والوں کی شکایت کریں، شکایت پر ذمہ دار کی بنیادی رکنیت معطل ہو جائے گی اور سخت ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے کراچی تنظیمی کمیٹی(کے ٹی سی) کو ایک ہفتے میں ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔