پاکستان

عسکریت پسندوں کی جاسوسی کے الزام پر ایک قبائلی کا قتل

وادیٔ تیراہ میں کالعدم لشکر اسلام کی جاسوسی کے الزام قتل کیے جانے والے شخص کی لاش کئی گھنٹے کھلے علاقے میں لٹکائی گئی۔

لنڈی کوتل: کل جمعہ کے روز لشکرِ اسلام کے عسکریت پسندوں نے وادیٔ تیراہ میں ایک قبائلی کو جاسوسی کے الزام میں ہلاک کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چند دن پہلے اس کالعدم تنظیم کی جاسوسی کا مجرم قرار دیتے ہوئے نیک محمد کو سپین درند کی آبادی سے اُٹھایا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس شخص کو پہلے گولی مار کر ہلاک کیا گیا، پھر اس کی لاش کو کئی گھنٹوں تک کھلے علاقے میں لٹکائے رکھنے کے بعد اس کے خاندان کے حوالے کیا گیا۔

اس کے علاوہ اسی دن خاصہ دار فورس نے سلیم خان کی لاش جمرود ہاؤس سے برآمد کی۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص کو نزدیک سے گولی ماری گئی تھی، اور اس کی لاش کو گھنڈی کے قریب پمپ ہاؤس کی آبادی میں ایک گھر کے اندر پھینک دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ شخص کوکی خیل کے ذیلی قبیلے سکندر خیل سے تعلق رکھتا تھا، لیکن اس کے قتل کا سبب معلوم نہیں ہوسکا۔

اسی دوران جمرود کی پولیٹیکل انتظامیہ نے جمعرات کو ترخیل قبیلے کے 45 افراد کو سورکمار کے علاقے میں ایک سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کیا، یہ گرفتاری فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن کی اجتماعی علاقائی ذمہ داری کی شق کے تحت عمل میں آئی۔

سور کمار کے علاقے میں نیٹو کی گاڑی پر عسکریت پسندوں کے حملے کی جانچ پڑتال میں ناکامی پر انتظامیہ نے ترخیل قبائلیوں کی 90 دکانوں کو سیل کردیا۔

یاد رہے کہ چار دن قبل جیش خراسان سے منسلک دہشت گردوں کے حملوں سے دو آئل ٹینکرز تباہ ہوگئے تھے اور چار ٹرانسپورٹرز ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے تھے۔

یہ حملہ آور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، حالانکہ اس علاقے میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔

امن کے لیے قبائلی عمائدین کا اتحاد

شالوبار اور ذخا خیل قبائل کے عمائدین نے جمعہ کے روز وادیٕٔ تیراہ میں امن و ترقی کے لیے متحد ہونے کا اعلان کیا۔

یہ فیصلہ ان دونوں قبائل کے عمائدین کے ایک جرگے کے دوران کیا گیا، جس میں تیراہ بریگیڈ کے ڈپٹی کمانڈنٹ کرنل حفیظ، ایڈیشنل پولیٹیکل ایجنٹ غلام حبیب اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ محمد ناصر نے بھی شرکت کی۔

قبائلی عمائدین نے زخاخیل کے لیے حاجی بیلدار اور شالوبار کے لیے حاجی کپتان کو ترجمان نامزد کیا۔

دونوں قبیلوں کے چالیس عمائدین پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جو علاقے میں امن و ترقی کے لیے سیاسی انتظامیہ اور مقامی افراد کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرے گی۔

اس کمیٹی انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز کی مدد سے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔

کرنل حفیظ اور غلام حبیب نے کہا کہ تمام ترقیاتی اسکیمیں قبائلی عمائدین سے مشاورت کے ساتھ شروع کی جائیں گی۔