اسمبلی کی تحلیل کا کوئی خطرہ نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی

ایاز صادق نے کہا کہ عجلت میں پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے استعفے قبول نہیں کیئے جائیں گے۔

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جمعہ کو کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کا کوئی خطرہ نہیں۔

ایاز صادق نے ڈان ڈاٹ کام کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ قومی اسمبلی اس صورت میں تحلیل ہو سکتی ہے جب وزیر اعظم صدر کو اس کے لیئے مشورہ دیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی کے استعفوں سے متعلق سوال پر اسپیکر نے کہا کہ اس طرح کی جلد بازی میں انہیں قبول نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ارکین اسمبلی سے استعفے کی تصدیق کے لیے میں پہلے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو علیحدہ علیحدہ خط لکھوں گا۔

ایاز صادق نے کہا کہ ہر رکن کو فون کالز کے ذریعے بھی آگاہ کیا جائے گا خط کے بعد انہیں پروفارما پر دستخط کے لیے مدعو کیا جائے اس کے بعد استعفے کی منظوری دی جائے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس عمل میں وقت لگے گا شاید اس میں دو ہفتے تک لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نماز جمعہ کے بعد آئے تو اس وقت میں اور سیکریٹریٹ کے سیکریٹری موجود نہیں تھے۔

ایاز صادق نے کہا کہ لیکن اس کے باوجود میں نے ٹیلی فون پر شاہ محمود قریشی کو نیشنل اسمبلی کے سیکریٹری کے پاس استعفے چھوڑنے کا کہا تھا جنہیں فوری طور پر میرے دفتر پہنچنے کے لئے کہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کو توسیع دے دی گئی ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ انہیں صدر کی طرف سے اس حوالے سے کوئی حکم نہیں موصول ہوا جو واضح پیغام ہے کہ سیشن کو جاری رہنا چاہیے۔

ایاز صادق نے کہا کہ ایوان کی طرف سے قراردار کی منظوری جمہوریت پر اعتماد اور پارلیمنٹ کی بالا دستی کا واضح پیغام ہے۔