لائف اسٹائل

اندرا گاندھی کے قتل پر مبنی فلم پر پابندی

سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے 'امن و امان کی ممکنہ کشیدہ صورتحال' کے پیشِ نظر فلم کی ریلیز روک دی۔

ہندوستان کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل پر بنائی گئی پنجابی فلم ’قوم دے ہیرے‘ کی ریلیز روک دی گئی ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق جمعرات کی رات ہندوستان میں ریلیز ہونے والی فلموں کے نگراں ادارے سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن نے 'امن و امان کی ممکنہ کشیدہ صورتحال' کے پیشِ نظر فلم کی ریلیز روک دی۔

فلم کے پیش کار رویندر سنگھ نے اپنی فلم کا متعدد بار سختی کے ساتھ دفاع کیا ہے تاہم اب تک انھوں نے اس تازہ ترین فیصلے پر اپنا ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔

محترمہ گاندھی کی جماعت کانگریس پارٹی نے وزیراعظم کو خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ اس فلم پر پابندی عائد کی جانی چاہیے کیونکہ اس فلم میں اندرا گاندھی کے قاتلوں کو ہیرو کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

جبکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اگر فلم ریلیز ہوئی تو اس سے تشدد پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک بھر میں سکھ مخالف فسادات میں تین ہزار سے زیادہ سکھ ہلاک ہوئے تھے۔

یہ فلم سابق وزیر اعظم اندرا گاندھي کو قتل کرنے والے ان کے محافظ بےانت سنگھ اور ستونت سنگھ پر بنائی گئی ہے۔

بے انت سنگھ کو اندرا گاندھی کے قتل کے وقت ہی گولی مار دی گئی تھی جبکہ ستونت سنگھ کو پھانسی پر لٹکایا گیا تھا۔

محترمہ گاندھی کے محافظوں نے ہی انھیں قتل کر دیا تھا کیونکہ انھوں نے سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے لیے فوج بھیجی تھی۔

یہ فلم ہندوستان میں جمعہ (22 اگست) کو ریلیز ہونی تھی جب کہ بیرون ملک یہ پہلے ہی ریلیز ہو چکی ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان میں بنائی جانے والی پنجابی فلمیں ملک کے علاوہ شمالی امریکہ، یورپ اور آسٹریلیا میں بھی ریلیز ہوتی ہیں۔