پاکستان

تربت: فورسز کے جوابی آپریشن میں سات شدت پسند ہلاک

تربت میں فورسز کے قافلے پر حملے میں دو سیکیورٹی اہلکاروں سمیت چار افراد کی ہلاکت کے بعد آپریشن شروع کیا گیا۔

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے علاقے تربت میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن میں کم از کم سات شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جمعرات آپریشن میں سات شدت پسندوں کی ہلاک اور 20 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

بگٹی نے بتایا کہ شدت پسندوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے اور فورسز عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہیں۔

فورسز نے تربت کے علاقے نصیر آباد میں جمعرات کی صبح فورسز کے قافلے کے حملے کے بعد آپریشن شروع کیا تھا۔

بلوچستان کے شورش زدہ علاقے تربت میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں دو اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ایک سیکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مسلح حملہ آوروں نے تربت کے علاقے نصیر آباد میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو بھاری اسلحہ کے ساتھ نشانہ بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔

واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فرار ہونے والے دیگر مسلح افراد کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا ہے۔

تاہم اب تک ملنے والی اطلاعات کے مطابق اس آپریشن میں کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے اور نہ ہی کسی نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کو تربت کے مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔