اسحاق ڈار انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین منتخب
اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو انتخابی اصلاحات کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین منتخب کرلیا گیا۔
اسحاق ڈار کا بطور چیئرمین انتخاب 33 رکنی کمیٹی نے بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے اپنے اجلاس کے دوران کیا، جس کا مقصد چیئرمین منتخب کرنا ہی تھی، جس کے بعد کمیٹی کی کارروائی کے لیے اصول وضوابط کو طے کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا "ہم غیرجانبدار رہ کر اس کمیٹی کو چلانے کی اپنی ہرممکن بہترین کوشش کریں گے اور انتخابی اصلاحات کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات جمع کریں گے"۔
پارلیمانی ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی تقرری کا نوٹیفکیشن قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری کیا جائے گا۔
اس کمیٹی کو 25 جولائی کو تشکیل دیا گیا تھا جس کے ذمے سابقہ انتخابی طریقہ کار کا جائزہ لے کر مستقبل میں آزاد و شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سفارشات تیار کرے۔
اسحاق ڈار مسلم لیگ ن کی حکومت کے اہم رکن ہیں اور انہیں وزیراعظم میاں نواز شریف کے کافی قریب سمجھا جاتا ہے، جبکہ کمیٹی کے دیگر اراکین کا انتخاب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے کیا گیا، جس میں حکومتی اور اپوزیشن بینچوں دونوں کو نمائندگی حاصل ہے۔
بدھ کو پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں رضاربانی، زاہد حامد، نوید قمر، اسحاق ڈار، مشاہد حسین سید، آفتاب شیرپاﺅ، رفیق رجوانہ، شازیہ مری، شیریں مزاری، اعجاز الحق، شفقت محمود، عبدالقادر بلوچ، انوشہ رحمان، مرتضیٰ جاوید عباسی، عبدالحکیم بلوچ اور طلحہ محمود نے شرکت کی۔
یہ اجلاس اس وقت ہوا جب گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلیوںاور انتخابی اصلاحات کیلئے تحریک انصاف کی جانب سے چودہ اگست کو اسلام آباد کی جانب ملین مارچ کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔
تحریک انصاف نے بھی اس کمیٹی کے لیے اپنے تین اراکین شفقت محمود، شیریں مزاری اور ڈاکٹر عارف علوی کو نامزد کیا تھا، جبکہ حکمران جماعت کی جانب سے اسحاق ڈار کے ساتھ سینیٹر رفیق رجوانہ، زاہد حامد، انوشہ رحمان، عبدالقادر بلوچ، مرتضیٰ جاوید عباسی، عبدالحکیم بلوچ اور ڈاکٹر طارق فضل کو نامزد کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی پیپلزپارٹی نے سید نوید قمر، شازیہ مری، سینیٹر اعتزاز احسن، سینیٹر میاں رضا ربانی اور سینیٹر فاروق حمید نائیک اس کمیٹی کا حصہ بنے، اسی طرح ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی، نعیم کشور خان اور ڈاکٹر فاروق ستار بھی انتخابی اصلاحات کمیٹی میں شامل ہیں۔
پی کے میپ کی جانب سے عبدالرحیم مندوخیل، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاﺅ، مسلم لیگ ضیاءکے اعجاز الحق، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ، اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل، عوامی جمہوری اتحاد کے عثمان خان ترکئی، نیشنل پیپلزپارٹی کے غلام مرتضیٰ خان جتوئی، فنکشنل لیگ کے غوث بخش مہر اور آزاد رکن سید غازی گلاب جمال قومی اسمبلی سے اس کمیٹی کا حصہ ہیں۔
اسی طرح سینیٹ سے ق لیگ کے مشاہد حسین سید، بی این پی عوامی کے سینیٹر میری اسرار اللہ خان زہری، فاٹا سے سینیٹر ہلال الرحمن، جے یو آئی ف کے سینیٹر طلحہ محمود بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔