فیس بک بن سکتی ہے طلاق کا سبب
نیویارک : سماجی رابطے کی ویب سائٹس استعمال کرنے کے شوقین افراد سے تو دنیا بھری پڑی ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان لوگوں میں اپنے شریک حیات کو چھوڑنے کا امکان 32 فیصد زیادہ ہوتا ہے؟
یہ دلچسپ دعویٰ امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
بوسٹن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال، ازدواجی مسائل اور طلاق وغیرہ کے درمیان تعلق موجود ہے، خاص طور پر محققین کا تو کہنا ہے کہ فیس بک طلاق کی شرح اور میاں بیوی کے درمیان جھگڑوں کا اہم سبب ہے۔
تحقیق کے دوران محققین نے متعدد فیس بک اکاﺅنٹس اور ان کو امریکی ریاستوں کی آبادی کے لحاظ سے تقسیم کیا، جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ہر ریاست میں فیس بک 2.18 فیصد تک طلاق کا سبب بن رہی ہے۔
محقق جیمز ای کیٹس کے مطابق اس تحقیق میں کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے انسانی رویوں پر اثرانداز ہونے کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا سے دور رہنے والے فیس بک وغیرہ کے پرستاروں کے مقابلے میں 11.4 فیصد زیادہ اپنی شادیوں سے مطمئن رہتے ہیں۔
اسی طرح فیس بک بہت زیادہ استعمال کرنے والوں کی جانب سے اپنا گھربار چھوڑنے کا امکان 32 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ فیس بک پر شادیوں کو توڑنے وغیرہ کے الزام لگے ہوں، اس سے پہلے بھی اس قسم کی رپورٹ سامنے آچکی ہیں۔