لائف اسٹائل

افطار کے وقت فلم دکھانے پر اسلام آباد کا واحد سینما سیل

سینٹورس مال میں واقع اس سینما گھر میں افطار کے وقت فلم دکھائے جانے پر ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کی

اسلام آباد : اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت کے واحد سینما سنی پلیکس سیل کرتے ہوئے اس کے پانچ ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے۔

ہفتے کے روز یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سینٹورس مال میں واقع اس سینما گھر میں افطار کے وقت فلم دکھائے جانے پر ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کی۔

انتظامیہ نے احترام رمضان آرڈنینس کے تحت سینماءکو غیرمعینہ مدت تک کے لیے بند کردیا ہے، اس آرڈنینس کے تحت افطار اور تراویح کے اوقات میں فلموں کی نمائش پر پابندی عائد ہے۔

وفاقی دارالحکومت کے رہائشیوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ انہیں عید الفطر کے دنوں میں تفریح کے اس ذریعے سے محرومی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ شہر میں کوئی اور سینما موجود نہیں۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل عبدالستار احسانی نے کہا کہ ایک شہری کی شکایت پر ہم نے شاپنگ مال میں چھاپہ مارا اور سائن پلیکس کو رمضان کے دوران فلم کی نمائش کرنے پر سیل کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عید کی شاپنگ کے لیے شاپنگ سینٹر میں موجود افراد میں افراتفری اور خوف کی لہر دوڑ گئی تھی۔یہ بات قابل توجہ ہے کہ بیس لاکھ افراد کے اس شہر کیلئے یہ واحد تفریحی مرکز ہے۔

عبدالستار احسانی نے کہا کہ اس وقت میں یہ تو بتانہیں سکتا کہ سینما کب تک دوبارہ کھلے گا، رمضان آرڈنینس کے تحت سینما پر جرمانے کے ساتھ ساتھ اسے چھ ماہ تک کے لیے بند بھی کیا جاسکتا ہے، جبکہ گرفتار ملازمین کے خلاف بھی اسی آرڈنینس کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں ماضی میں تین سینما موجود تھے، نیف ڈیک، میلوڈی اور ستارہ مارکیٹ، جو مختلف وجوہات کی بناءپر بند ہوگئے تھے۔

سینٹورس میں اکثر آنے والے ایک شخص محمد اشتیاق نے کہا" ایک شہری کی حیثیت سے مجھے سینما کی بندش پر شدید تحفظات ہیں، میں متعلقہ حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ عید کے موقع پر سینماءکو کھول دیا جائے، کیونکہ وفاقی دارالحکومت میں تفریح کا کوئی متبادل ذریعہ موجود نہیں۔