پاکستان

وفاقی محتسب نے دس سال سے زیرِ التوا دس لاکھ مقدمات نمٹادیے

محتسبِ اعلیٰ کے سیکریٹری آغا ندیم نے کہا ہے کہ اب درخواستوں اور شکایات کو ساٹھ دن کے اندر اندر نمٹا دیا جائے گا۔

کوئٹہ: وفاقی محتسب کے آفس نے وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں آنے والے اداروں، تنظیموں اور ایجنسیوں کے خلاف پچھلی دہائی کے دوران دائر کیے گئے دس لاکھ مقدمات نمٹادیے۔

محتسب اعلٰی کے سیکریٹری آغا ندیم نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نمٹائے جانے والے مقدمات کے خلاف چھ سو اپیلیں صرف صدرِ پاکستان کی طرف سے دائر کی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب کے آفس نے گزشتہ دہائی کے دوران عوام کو فوری انصاف کی فراہمی میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب کا ادارہ 1983ء کے صدارتی آرڈیننس کے تحت قائم کیا گیا تھا، اور اس ادارے میں مزید بہتری 2013ء کے وفاقی محتسب کے ضابطے کے نفاذ کے بعد آئی تھی۔

آغا ندیم نے کہا کہ ایک فیصلے کے بعد کسی ادارے، تنظیم یا ایجنسی کے خلاف درخواستوں اور شکایات کو ساٹھ دن کے اندر اندر نمٹا دیا جائے گا، وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے طویل عرصے سے التواء کا شکار تمام مقدمات کو پچھلے سال دسمبر تک نمٹادیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی محتسب کا علاقائی دفتر کوئٹہ میں 1985ء میں قائم کیا گیا تھا، اب ایک درخواست گزار شکایت یا درخواست کسی وکیل کے بغیر نہایت آسان طریقہ کار کے تحت دائر کرسکتا ہے۔

محتسب اعلٰی کے سیکریٹرینے بتایا کہ اس علاقائی دفتر نے گزشتہ سال 156 مقدمات نمٹائے تھے۔ اس کو موصول ہونے والی زیادہ تر شکایات نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس اور کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے خلاف تھیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب اور اس کے علاقائی دفاتر نے مسئلے کے حل کے لیے درخواست گزار اور ریاستی اداروں کے درمیان ثالثی کے طریقہ کار کو اختیار کیا۔

تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ کوئی فریق اگر علاقائی دفتر کے ڈائریکٹر یا انوسٹی گیشن آفس کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا تو وہ وفاقی محتسب سے بھی رجوع کرسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا ’’علاقائی دفتر کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی اپیل کی سماعت وفاقی محتسب خود کرتا ہے۔ ‘‘ اس کے علاوہ درخواست گزار وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف صدرِ پاکستان کے آفس میں بھی اپنی درخواست دائر کرسکتا ہے۔

آغا ندیم نے کہا کہ کوئٹہ میں علاقائی دفتر میں بہتری کے لیے اقدامات اُٹھائے گئے تھے، تاکہ شکایات کا بہتر طریقے سے فیصلہ کیا جاسکے۔ ’’عوام کو زیادہ سے زیادہ حد تک انصاف کی فراہمی کے لیے اہم مزید علاقائی دفاتر کھولنے جارہے ہیں۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسی تنظیم یا ادارے یا ایجنسی جسے وفاقی حکومت کے فنڈز سے چلایا جارہا ہو یا وہ اس کے دیے گئے لائسنس کے تحت کام کرتا ہویا پھر متعلقہ تنظیم میں وفاقی حکومت کا حصہ ہو، ان سب کے خلاف وفاقی محتسب کو سماعت کرنے اختیار حاصل ہے۔

وفاقی محتسب کے مشیر ریٹائیرڈ میجر جنرل ہارون پاشا اور کوئٹہ میں علاقائی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل مرزا محمود نے بھی اس پریس کانفرنس میں شرکت کی۔