پاکستان

سیاسی سودے بازیوں کا خاتمہ آئین پر عملدرآمد سے ہوگا: فضل الرحمان

جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ راضی ہو تو پھر پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

ملتان: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی سودے بازیاں اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتی ہیں، جب تک اسٹیبلشمنٹ آئین پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔

پیر کے روز ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ راضی ہوجائے تو پھر سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کے لیے کوئی بھی نہیں روک سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہ تو وہ پرویز مشرف کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق کسی سودے بازی کا حصہ تھے اور نہ ہی وہ ایسے کسی معاملے میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے آغاز میں تاخیر ہوئی ہے اور آج وہاں فوج کی موجودگی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ملک ایک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں سیاسی و قومی اتحاد کے قیام کی سخت ضرورت ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2009ء میں سوات آپریشن سے دہشت گردوں کو مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہوا، بلکہ وہ کسی اور مقام جاکر متحرک ہوگئے۔

جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مُلا فضل اللہ صرف سوات تک محدود تھا، لیکن وہ اب طالبان کا سربراہ بن چکا ہے۔

ان کی رائے میں ملک میں دہشت گردی نہ تو فوجی آپریشن اور نہ ہی مذاکرات سے ختم ہوسکتی ہے، بلکہ اس کےلیے ایک قبائلی جرگے کے انعقاد کی ضرورت ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا وہ عناصر جو قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کی حمایت کرتے ہیں انہیں چاہیٔے کہ وہ آج اس مشکل صورتحال میں اپنی ذمہ داری ثابت کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یومِ آزادی کے دن مظاہروں کا انعقاد سیاسی جماعتوں کا حق ہے، لیکن جمعیت علمائے اسلام ف کسی بھی ایسے لانگ مارچ کی حمایت نہیں کرے گی جس کا مقصد جمہوری حکومت کو پٹری سے اتارنا ہو۔