افغانستان: عسکریت پسندوں کے حملے، 10 افراد ہلاک
کابل: شمالی افغانستان میں پیر کو باغیوں کی طرف سے ایک گھر پر راکٹ حملے میں پانچ بچے ہلاک ہو گئے، جبکہ ایک دوسرے حملے میں پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
افغانستان میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے نتائج کے ممکنہ اجرا کے ساتھ ہی طالبان نے سیکورٹی فورسز پر حملے میں اضافہ کر دیا ہے۔
ترجمان، صوبائی پولیس سربراہ سید سرور حسینی کے مطابق، راکٹ شمالی صوبہ قندوز کے ضلع علی ۤآباد کے ایک گھر پر آ کر گرا جس کے نتیجے میں پانچ بچے ہلاک اور چھ دیگر شہری زخمی ہو گئے۔
پیر کو افغان صدر حامد کرزئی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'شہریوں خصوصاً بچوں کی ہلاکت ایک غیر انسانی فعل اور اسلام کے خلاف ہے۔'
دوسری جانب صوبائی پولیس ترجمان رؤف احمد نے کہا ہے کہ مغربی صوبے ہیرات میں پولیس موبائل پر عسکریت پسندوں کے حملے میں ضلع شیر احمد کے پولیس سربراہ اور دیگر چار پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
حملے میں ایک افسر زخمی بھی ہوا تاہم ابھی تک دونوں حملوں کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔