پاکستان

غازی عبدالرشید کیس: پرویز مشرف حاضری سے ایک دن کیلئے مستثنیٰ قرار

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے سابق صدر اور ان کے ضامنوں کو تئیس جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے غازی عبدالرشید قتل کیس میں سابق صدر( ریٹائرڈ) جنرل پرویزمشرف کی آج بروز منگل کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق صدر اور ان کے ضامنوں کو تئیس جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے مشرف کے وکلا نے ان کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی اور حاضری سے استثنیٰ مانگا تھا، جسے عدالت نے آج کے لیے قبول کرلیا۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید قتل کیس کی سماعت کی۔

دورانِ سماعت، اختر شاہ ایڈووکیٹ نے پرویز مشرف کی جانب سے حاضری سے استثنٰی کی درخواست عدالت میں دائر کی اور پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا تھا کہ اُن کی میڈیکل رپورٹ کراچی کے ایک نجی اسپتال میں پانچ رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم نےتیار کی۔

میڈیکل رپورٹ کےمطابق پرویزمشرف حرکت نہیں کرسکتے اور ڈاکٹروں نے اُن کو تین دن کے لیے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

اختر شاہ نےکہا کہ پرویز مشرف مستقل طور پر نہیں صرف آج کی حاضری سے استثنٰی چاہتے ہیں۔

انہوں نےعدالت سے استدعا کی کہ پرویز مشرف سیکیورٹی خدشات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، لٰہذا کیس کی سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کی جائے۔

عدالت نے پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری سے ایک دن کے استثنٰی کی درخواست پر فیصلہ کچھ دیر کے لیے محفوظ کرلیا، بعد ازاں عدالت نے پرویز مشرف کو غازی رشید قتل کیس میں حاضری سے ایک دن کا استثنٰی دیتے ہوئے 23 جولائی کو پرویز مشرف اور ان کے دونوں ضامنوں کو طلب کرلیا۔