پاکستان

ججز نظر بندی کیس، مشرف کو 11 جولائی کو طلب

عدالت میں مشرف کے وکیل کی جانب سے آج کی سماعت میں استثنیٰ کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

اسلام آباد: دارالحکومت اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ججز نظر بندی کیس کی سماعت میں سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی آج کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں گیارہ جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عتیق الرحمان نے پرویز مشرف کے خلاف ججزنظر بندی کیس کی سماعت آج جمعہ کے روز کی۔

سماعت کے دوران پرویز مشرف عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے، تاہم ان کے ضامن عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر مشرف کے وکیل کی جانب سے اپنی مؤکل کی آج کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر ان دنوں بیمار اور زیر علاج ہیں جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ پرویز مشرف کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے بھی خطرات لاحق ہیں۔

سماعت کے دوران پروسیکیوٹر عامر ندیم تابش نے اس درخواست کی مخالفت کی، تاہم عدالت نے آئندہ کی سماعت پر پرویز مشرف کو نئی میڈیکل رپورٹ کے ساتھ طلب کرتے ہوئے آج کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے تین نومبر 2007ء کو اعلیٰ عدلیہ کے 60 ججوں کو نظر بند کرنے پر یہ مقدمہ اگست 2009ء میں ایک مقامی وکیل کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔