پاکستان

مشرف کی نظرثانی کی درخواست مسترد

اس سے قبل سپریم کورٹ نے سابق صدر کانام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا حکم بھی معطل کردیا تھا۔

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے دائر نظرثانی درخواست مسترد کردی ہے۔

سابق صدر کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کی ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی اجازت دیتے ہوئے اس کے خلاف 15 روز میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا وقت دیا تھا۔ جس پر پرویز مشرف نے سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ فیصلے پر نظرثانی کرکے انہیں جلد بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے کیونکہ ان کی والدہ شدید علیل ہیں اور وہ اُن سے ملنا چاہتے ہیں۔

پیر کے روز سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر درخواست پر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا تھا۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر سندھ ہائی کورٹ نے پرویزمشرف کی نظرثانی کی درخواست غیر مؤثر قرار دے کر خارج کی ہے۔

اس کے دو روز کے بعد وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے پانچ اپریل 2013 کو سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا، جس کے بعد پرویز مشرف نے چھ مئی 2014 کو اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔