پاکستان

طیارے کا رخ موڑنے کا خیال سعد رفیق کا تھا

اسلام آباد پہنچنے کے بعد ڈاکٹر قادری کو لاہور لے جانے کے لیے حکومت نے ابتدائی طور پر دو آپشن سوچ رکھے تھے۔

راولپنڈی: اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پہنچنے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری کو لاہور لے جانے کے لیے حکومت نے ابتدائی طور پر دو آپشن سوچ رکھے تھے۔

انہیں فوکر اے ٹی آر27 کے ذریعے ایئر لفٹ کیا جائے، یا پھر انہیں حکومت پنجاب کے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاہور پہنچا دیا جائے۔

تاہم ، ذرائع کے مطابق ان دونوں آپشنز کو اس وقت مسترد کر دیا گیا جب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے مشورہ دیا کہ ڈاکٹر قادری کی فلائیٹ کو اسلام آباد اترنے کے بجائے اس کا رخ لاہور کی جانب موڑ دیا جائے۔

لیکن رفیق کا مشورہ سامنے آنے اور منظور ہونے سے پہلے ہی سادہ لباس میں 175 ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اور 17 خواتین کمانڈوزکوپیر کی صبح تین بجے اسلام آباد ایئر پورٹ بھیج دیا گیا تھا۔

اس ایلیٹ فورس کی قیادت، جسے 98-1997 میں اُس وقت کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بنایا تھا، ڈی ایس پی رانا شاہد اور ڈی ایس پی راجا تیفور کر رہے تھے۔

ان کمانڈوز نے ایئر پورٹ کے ایپرن پراس جگہ پوزیشنز سنبھال لیں جہاں ایمریٹس کے طیارے نے اترنا تھا۔ قریب ہی ایک فوکر اور ہیلی کاپٹر بھی کھڑے تھے۔

ایک سیکورٹی عہدے دار نے بتایا کہ ڈاکٹر قادری کی رضامندی کی صورت میں فوکر اے ٹی آر27 کو استعمال کیا جانا تھا جبکہ مزاحمت کرنے پر انہیں زبردستی ہیلی کاپٹر پر سوار کرا کر لاہور بھیج دیا جاتا۔

شیڈول کے مطابق، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے اس فوکر طیارے نے پیر کو سکردو جانا تھا لیکن وہ فلائیٹ منسوخ کر دی گئی۔

ایک اور سیکورٹی عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ انکار کی صورت میں ایلیٹ فورس کے کمانڈوز ڈاکٹر قادری کو اٹھا کر زبردستی ہیلی کاپٹر میں بیٹھا دیتے۔

کمشنر راولپنڈی ڈیوژن اور ریجنل پولیس افسر صورتحال کی نگرانی کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

لیکن یہ ساری منصوبہ بندی آخری لمحات میں تبدیل کر دی گئی۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ طیارے کا رخ تبدیل کرنے کا مشورہ سعد رفیق کا تھا، جس کے بعد پائلٹ کو اسلام آباد لینڈ کرنے کی اجازت نہیں ملی ۔

اسلام آبا د میں ڈاکٹر قادری کے منتظر ، پاکستان مسلم لیگ –ق اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو صبح 8.50 تک معلوم نہ ہو سکا کہ حکومت کیا منصوبہ رکھتی ہے۔

اس تمام عرصے میں طیارہ ہوا میں ہی رہا۔ پائلٹ کو لاہور جانے کا حکم دینے کے بعد ہی ایئر پورٹ حکام نے بتایا کہ اس کا رخ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے موڑا گیا۔