نقطہ نظر

!ارے گلّو بھیّا

کہتے ہیں 'شریف وہ ہے جسے موقع نہ ملا'، میرے خیال سے تو شریف وہ ہے جو پکڑا نہیں گیا-
Welcome

کہتے ہیں 'شریف وہ ہے جسے موقع نہ ملا'، میرے خیال سے تو شریف وہ ہے جو پکڑا نہیں گیا-

اب بھلا بتاؤ کیا ضرورت تھی گلّو بٹ کو دن دہاڑے، چار لوگوں (پولیس والے بھی) کے سامنے یوں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنے کی، اس نے 'نامعلوم افراد' کا نام نہیں سنا تھا کیا؟ اس پر ستم یہ کہ گاڑیاں توڑیں تو توڑیں انکے ساتھ ویڈیو بھی بنوالی- پکڑے تو جانا ہی تھا نا-

ارے بھیا یہ سب کام یوں دن دہاڑے کیمرے کے سامنے نہیں کرتے بلکہ ہجوم کے پیچھے چھپ کر، لوگوں کی آڑ میں کرتے ہیں- مان لیا وقت کی ضرورت تھی، رسم دنیا بھی تھی، موقع بھی تھا اور دستور بھی یہی ہے (پاکستان کا) لیکن کیا ہی اچھا ہوتا اگر تم ہمارے پیارے 'نامعلوم افراد' بھائیوں سے کچھ سبق سیکھ لیتے! اپنی سگنیچر (signature ) مونچھوں کے ساتھ یوں ہاؤ ہو مچانا کہاں کی عقلمندی ہے؟

کبھی کراچی آؤ تو ہم تمھیں بتائیں کیسے کی جاتی ہے توڑ پھوڑ، بازار کے بازار جلا کے راکھ کر دیتے ہیں پر مجال ہے جو کسی غنڈے کا بال تک نظر آجاۓ! بس پرچہ کٹ جاتا ہے 'نامعلوم' افراد کے نام-

اب کراچی تو تم نجانے کب آسکو، اپنے لاہور کو ہی دیکھ لو جوزف کالونی، دو ہزار تیرہ، پوری بستی پھونک دی، آیا کسی کا نام، بنی کوئی ویڈیو؟

اور دور کیوں جاؤ پچھلے سال راولپنڈی، راجہ بازار میں محرم کے جلوس کا واقعہ تو یاد ہی ہے نا، آن کی آن میں کیا ہوگیا، کون لوگ تھے کہاں سے آۓ؟ کہاں گۓ؟ زمین نگل گئی کہ آسمان کھا گیا؟ بازار جلا ڈالا، بندے مار دیے اور یہ جا وہ جا! میڈیا اور پولیس دونوں ہی ہوا میں تیر چلاتے رہ گۓ-

بھئ غنڈہ گردی ہی کرنی ہے نا، تو اس طرح کرو کہ دائیں ہاتھ کا کیا بائیں تک کو پتا نہ لگے، باقی سنبھالنے کو ہماری پولیس اور میڈیا تو ہے ہی- دیکھو نا جمعرات کی صبح پشاور میں کیا ہوا ایک پشتو گلوکارہ گلناز کو 'نامعلوم' افراد نے گھر میں گھس کر گولی مار دی، نامعلوم بھی ایسے کہ اس کے گھروالوں تک کو نہ پتہ چلا کہ کون تھے اور کیوں مار کر چلے گۓ-

لیکن تم کو بھی لگتا ہے شوق ہے سپاٹ لائٹ کا تبھی اپنی مونچھوں کو تاؤ دیتے اتر گۓ کارزار میں، دکھانے لگے شیشہ توڑ گاڑی پھوڑ ایکشن….اب بھگتو! پڑیں نہ لاتیں کورٹ میں 'نامعلوم' افراد اور وکیلوں کی- پولیس بھی نہیں بچا پائی، وہ تمھیں کیا بچاتی جو کھڑی فرزانہ کی موت کا تماشا دیکھتی رہی، سنا ہے اسے بھی کوئی دو درجن 'نامعلوم' افراد نے اینٹیں مار مار کر مار ڈالا تھا-

اب دیکھو آئندہ کبھی ایسا شوق ہو یا اوپر سے حکم آۓ تو احتیاطاً کوئی ڈھاٹا وغیرہ منہہ پر باندھ لینا، ہاں ویسا ہی جیسا اپنے طالبان بھائی لوگ باندھتے ہیں اور کیمرے کی آنکھ سے دور رہو، کمبخت بڑی بری چیز ہے سب کے راز کھول دیتی ہے کون کہاں سے آیا ہے، کس کا بندہ ہے سب پتا چل جاتا ہے- جواب بڑے بھائی لوگوں کو دینا پڑتا ہے-

اور پھر گلّو، الّو بن کر رہ جاتا ہے-

ناہید اسرار

ناہید اسرار فری لانس رائیٹر ہیں۔ انہیں حالات حاضرہ پر اظہارخیال کا شوق ہے، اور اس کے لیے کی بورڈ کا استعمال بہتر سمجھتی ہیں- وہ ٹوئٹر پر deehanrarsi@ کے نام سے لکھتی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔