پاکستان

مشرف روانگی، حکومت جلد سماعت کی خواہشمند

اگر سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی نظرثانی کی درخواست پر پر فیصلہ سنا دیا تو وہ ملک سے باہر چلے جائیں گے

اسلام آباد : حکومت نے ای سی ایل سے سابق صدر پرویز مشرف کا نام نکالنے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دو الگ درخواستیں دائر کردی ہیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس اعجاز افضل سمیت سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی پٹیشن کی سماعت کی، جس کے دوران اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے عدالت سے وفاق کی پٹیشن کی جلد سماعت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی نظرثانی کی درخواست پر پر فیصلہ سنا دیا تو وہ ملک سے باہر چلے جائیں گے۔

واضح رہے کہ سابق فوجی سربراہ کے وکلاءنے سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کی ہے جس میں حکومت کو دی گئی اپیل کی مدت تین روز تک کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نظرثانی درخواست کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتی، پرویز مشرف ہوں یا عام آدمی عدالت کی نظر میں سب برابر ہیں۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت سے درخواست کی کہ حکومتی اپیل کی سماعت کی تاریخ رواں ہفتے میں رکھی جائے ورنہ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے نظرثانی درخواست پر کسی فیصلے کی صورت میں حکومتی پٹیشن میں بیکار ہوجائے گی۔

جسٹس ثاقب نثار کا اس موقع پر کہنا تھا کہ آپ جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کردیں، جس پر پہلے سپریم کورٹ آفس میں جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد یہ معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کے پاس جائے گا، جو اس معاملے کی سماعت کیلئے بینچ تشکیل دیں گے۔