شیخ رشید کو ٹرین مارچ کے لیے سیاسی حمایت حاصل
راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ ( اے ایم اے) کے صدر شیخ رشید احمد بیس جون سے شروع ہونے والے ٹرین مارچ کے لیے گزشتہ روز مسلم لیگ ق اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
لال حویلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹرین مارچ سے حکومت کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی اور پی اے ٹی کے جنرل سیکریٹری خرم نواز گنڈہ پور بھی موجود تھے۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 23 جون کو ڈاکٹر طاہر القادری کے استقبال کے لیے اسلام آباد میں ایک مشترکہ ریلی کا انعقاد کریں۔
اس دوران مسلم لیگ ق اور پی اے ٹی کے رہنماؤں نے شیخ رشید سے کہا کہ وہ حکومت مخالف اس مہم میں عمران خان کو بھی اپنے اتحاد میں شامل کرلیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ 'حکومت ناکام ہوئی ہے اور اس کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے'۔
'ہم حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں نہیں کررہے ہیں، لیکن حکومت کی غلط پالیسیاں عوام کو ایسا کرنے پر مجبور کررہی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کا بحران، خراب اقتصادی پالیسی، امن و امان کے قیام میں ناکامی اور مہنگائی عام آدمی کے بنیادی مسائل ہیں، جن کی وجہ سے وہ آج بھی مصیبتوں سے دوچار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی نظریں اب حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی جانب ہیں۔
مسلم لیگ ق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ گجرات میں ٹرین مارچ کے شرکاء کا استقبال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی بہتری کے لیے وہ عوامی مسلم لیگ کی حمایت کریں گے۔
اس موقع پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے استقبال کی وجہ سے انہوں نے لاہور سے کراچی تک کے ٹرین مارچ میں تاخیر کی تھی۔
'ہم اپنا ٹرین مارچ 20 جون سے شروع کریں گے اور اس سلسلے میں ایک اجلاس لاہور میں طلب کیا جائے گا جس میں کراچی تک کے اس ٹرین مارچ کی تاریخ کے بارے میں اعلان کیا جائے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ ایک گرینڈ اتحاد بنانے پر چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ اتفاق کیا ہے۔