دنیا

ممبئی میں ڈرون نے کی پزا کی ڈلیوری

پزّا شاپ کے مطابق یہ تجرباتی ڈلیوری تھی اور آئندہ ڈرون طیارے کو پزّا ڈلیوری کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ممبئی : ہندوستان میں پہلی مرتبہ ممبئی شہر میں روبوٹک طیارے ڈرون کے ذریعے پزا کی ڈلیوری کی گئی۔

تاہم یہ ایک تجرباتی عمل تھا، اور پزّا ڈلیوری کے لیے ڈرون کے باقاعدہ استعمال میں ابھی کچھ وقت لگ جائے گا، تاحال اس فضائی ڈلیوری کے لیے حکومت سے اجازت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

پیزیریا فرانسسکو کے ایک ترجمان کے مطابق ممبئی لوئر پارل پر فوئنکس مل کمپاؤنڈ میں قائم پزّا آؤٹ لیٹ کی برانچ سے ورولی تک تین کلومیٹر کے فاصلے پر مشتمل ڈرون کی یہ تجرباتی پرواز تقریباً دس منٹ میں طے ہوئی، چنانچہ مقررہ وقت سے تقریباً ایک تہائی کم وقت صرف ہوا۔

فرانسسکو پزیریا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مکھیل رجنی کا کہنا ہے کہ ابھی تک ہم نے ای کامرس کے دو سرکردہ لیڈر ایمیزون کے ڈرون کے بارے میں سنا تھا جو امریکا میں فضائی راستے سے اپنی پروڈکٹ کی ڈلیوری کرتا ہے ۔ لیکن اب ہم نے خود پہلی مرتبہ اپنی شاپ سے تقریبا تین کلومیٹر کے فاصلے پر ایک گاہک کو ڈرون کی کامیاب پرواز کے ذریعے پزا ڈلیور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے اگلے چند سالوں میں ڈرون طیارے کو ہم باقاعدہ پزّا ڈلیوری کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

رجنی کے مطابق ، ایک چار روٹر والے ڈرون نے سینٹرل ممبئی سے پرواز کرتےہوئے ورولی کے علاقے کی بلند و بالا عمارت میں پزّا کی ڈلیوری کی، ایک آٹو انجنیئر نے اس پرواز کو ممکن بنایا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں پہلی مرتبہ ڈرون کے ذریعے پزّا کی ڈلیوری کی گئی ہے۔ گزشتہ دو سال سے کام کر نے والی اس پزا شاپ نے ڈرون کے ذریعے ڈلیوری کی ویڈیو بھی بنائی ہے۔

ڈرون کے ذریعے ڈلیوری کی وجہ دریافت کرنے پر انہوں نے بتایا کہ اس سے وقت اور پیسے دونوں ہی کی بچت ہوتی ہے۔

تاحال کسٹمر تک پزا پہنچانے کے لیے کمپنی کو موٹرسائیکل سوار کا سہارا لینا پڑتا ہے۔اور ہر ایک پزّا آؤٹ لیٹ کے لیے ڈیڑھ سو آؤٹ ڈور ڈلیور درکار ہوتے ہیں۔