پاکستان

'الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہ کیا تو احتجاج کریں گے'

متحدہ قومی موومنٹ نے الطاف حسین کو قومی شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر ملک گیر احتجاج کا عندیہ دیا ہے۔

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی نے الطاف حسین کے اوور سیز پاکستانیوں کے لیے قومی شناختی کارڈ (نیکوپ ) کے اجرا میں تاخیری حربے استعمال کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر ملک گیر احتجاج کا عندیہ دیا ہے۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ قومی شناختی کارڈ اورپاکستانی پاسپورٹ ہرپاکستانی کا بنیادی حق ہے، اس کے حصول کے لیے الطاف حسین نے قومی شناختی کارڈ نیکوپ کے لیے 4اپریل 2014ء کو باقاعدہ درخواست دی تھی۔

یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان نے الطاف حسین کو پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بناکر نہ دینے کے خلاف پیر کو سینیٹ سے واک آؤٹ کیا۔

رابطہ کمیٹی کے مطابق 4 اپریل2014ء کو برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کی موجودگی میں نادرا کے عملے نے کے لیے الطاف حسین کی تصویر اور فنگرپرنٹس لئے اور انہیں دیگر مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کی گئیں اور فارم کی تصدیق خود واجد شمس الحسن نے کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نیکوپ کارڈ کے لیے تمام مطلوبہ قانونی تقاضے پورے کیے گئے جن کی رسید بھی موجود ہے اور 17 اپریل کو دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے الطاف حسین کی درخواست موصول ہونے کی تصدیق بھی کی تھی۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ نارمل درخواست پر بھی شناختی کارڈ عموماً 2ہفتوں میں مل جاتا ہے لیکن الطاف حسین کو ان کا شناختی کارڈ پانچ ہفتے گزر جانے کے باوجود آج تک جاری نہیں کیا گیا ہے اور اب نادرا اور محکمہ داخلہ کے حکام جواب دے رہے ہیں کہ ان کے پاس درخواست کاکوئی ریکارڈ نہیں ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ہمیں معلوم ہواہے کہ محکمہ داخلہ کے اعلیٰ حکام کو’’ اوپر‘‘ سے یہ ہدایت ہے کہ کے لیے الطاف حسین کو ان کا شناختی کارڈ جاری نہ کیاجائے اور صاف ظاہر ہوتاہے کہ حکومت جان بوجھ کر الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہیں کرناچاہتی اوراس کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کیے جارہے ہیں۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قومی شناختی کارڈ ہر پاکستانی کابنیادی حق ہے اور الطاف حسین کو اس سے محروم ر کھنا انتہائی قابل مذمت ہے، اگر الطاف حسین پاکستانی نہیں تو پھر کوئی بھی پاکستانی نہیں ہے، شناختی کارڈ سے محروم رکھ کرکوئی بھی الطاف حسین سے ان کی پاکستانیت نہیں چھین سکتا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ کہا کہ اگر الطاف حسین کا شناختی کارڈ بنا کر نہیں دیا گیا تو ایم کیو ایم کے کارکنان اور الطاف حسین کے چاہنے والے عوام اس زیادتی پر ملک گیر احتجاج کریں گے جسے روکنا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا۔

رابطہ کمیٹی نے صدر ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے الطاف حسین کے قومی شناختی کارڈ کے اجراء کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔