لڑکے کے قتل پر چار پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد
کراچی: کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے تبادلے میں ملوث چار پولیس اہلکاروں پر جمعہ کو عدالت میں پیشی پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ڈی آئی جی ساوتھ عبدالخالد شیخ نے اس کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ سرور ابڑو کے گارڈز کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں محکمہ پولیس ڈسپلن کی خلاف ورزی کے معاملے کی جانچ کرے گا ۔
کل بروز جمعرات ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک اٹھارہ برس کے طالبعلم اور ایک پولیس کے محافظ کی جان چلی گئی تھی جبکہ ایک پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ اور ایک اور نوجوان لڑکا اس واقعے میں زخمی ہوگئے تھے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ ڈی ایچ اے فیز فائیو، خیابان شمشیر پر سلیمان لاشاری کے بنگلے پر پیش آیا۔
کلفٹن پولیس کے ایس پی عبادت نثار کے مطابق ایس پی غلام سرور ابڑو کا بیٹا اٹھارہ برس کا نوجوان سلمان ابڑو اپنے والد کے پانچ پولیس گارڈ کے ہمراہ لگ بھگ رات دو بجے غلام مصطفٰے لاشاری کے بیٹے سلیمان لاشاری کے بنگلے پر پہنچا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ نتیجے میں سلیمان لاشاری موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ جبکہ بنگلے کا سیکیورٹی گارڈ غلام علی جان زخمی ہوا۔
ملزمان یہ کارروائی کرنے بعد جب باہر نکلنے لگے تو اس بنگلے پر تعینات سیکیورٹی گارڈ نے ان پر فائر کھول دیا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار ظہیر احمد اور ایس پی سرور ابڑو کا بیٹا سلمان ابڑو زخمی ہوگئے۔
پولیس اہلکار بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جبکہ سلمان ابڑو ہسپتال میں زیرِ علاج ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ایس پی سرور ابڑو سکرنڈ پولیس ٹریننگ سینٹر میں تعینات ہیں، ان کے بیٹے سلمان ابڑو کی اپنے پڑوسی سلیمان لاشاری سے معمولی بات پر جھگڑا ہوا، جس کے بعد وہ اپنے گھر کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سلیمان لاشاری کے گھر پہنچا اور فائرنگ کردی۔ سلیمان لاشاری کے سر میں براہ راست گولی لگی اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
مقتول کے بھائی ذیشان مصطفٰے کی مدعیت میں درخشاں پولیس اسٹیشن پر درج کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند روز قبل سی ویو پر ہونے والی ایک کار ریس پر ان کے بھائی اور سلمان ابڑو کے درمیان لڑائی ہوئی تھی۔