سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ٹی ٹی پی کے دو اہم رہنما ہلاک

جمعے اور ہفتے کو جاری جھڑپوں میں جنوبی وزیرستان میں ٹی ٹی پی کے پانچ مددگار بھی مارے گئے۔

لدھا: ہفتے کے روز جنوبی وزیرستان کے علاقے بوبر میں سیکیورٹی فورسز اور کالعدم تحریکِ طالبان پاکستانی ( ٹی ٹی پی) کےدرمیان ہونے والی جھڑپ میں ٹی ٹی پی کے دو اہم لیڈر مارے گئے ہیں۔

اعظم طارق کے بیٹے عرفان محسود ، مرکزی شوریٰ کے رکن اور ٹی ٹی پی کےسابق ترجمان بوبر کے مختلف مقامات پر ہونے والی جھڑپوں میں مارے گئے ہیں۔ آفیشل کے مطابق ایک اور مارے جانے والا شخص وفادار محسود ہے۔

آفیشلز نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعے اور ہفتے کو جاری جھڑپوں میں ٹی ٹی پی کے پانچ مددگار بھی مارے گئے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز اور ٹی ٹی کے لیڈر خان سعید عرف سجنا کے حامیوں کے درمیان پیر سے لڑائی جاری ہے۔ اس کے حامی جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں بوبر میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے ذرائع نے عرفان محسود کے قتل کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق وفادار محسود کو معمولی زخم آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس جھڑپ میں پاکستان کے آٹھ فوجی بھی مارے گئے ہیں لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹر کی مدد سے بوبر کے علاقے میں تمام پناہ گاہوں کو تباہ کردیا۔ ساتھ ہی فورسز نے علاقے میں پیش قدمی کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

ان کے مطابق اس تنازعے میں خانہ بدوش قبائلی بھی آگئے ہیں جو لامکاں ہونے کے بعد دوبارہ اپنے گھروں کو لوٹ رہے تھے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ گولہ باری میں کئی بچے اور خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔