پاکستان

مشرف بش کی نظر میں

سابق امریکی صدر نے اپنے پاکستانی ہم منصب کی تصویر بناتے وقت ان کے سفید بالوں کو چھپانے کی ذرا بھی کوششش نہیں کی۔

واشنگٹن: سابق امریکی صدر جارج بش نے اپنے پاکستانی ہم منصب جنرل (ر) پرویز مشرف) کی تصویر بناتے وقت ان کے سفید بالوں کو چھپانے کی ذرا بھی کوشش نہیں کی۔

بش نے مشرف کے پورٹریٹ سمیت دیگر ایک درجن سے زائد عالمی رہنماؤں کی تصاویر بنائی ہیں جنہیں ڈیلاس ٹیکسس میں واقع جارج ڈبلیو بش صدارتی لائبریری اور میوزیم میں رکھا جائے گا۔

بش کی بنائی گئی تصویر میں سابق پاکستانی صدر کی مونچھیں تقریباً پوری طرح سفید ہیں۔

خیال رہے کہ مشرف صاحب یا ان کے ہیئر ڈریسر نے ان کے سر کے اطراف متعدد سرمئی بال چھوڑے تھے تاہم بش نے اپنی تصویر میں انہیں پوری طرح سفید ہی رکھا۔

اس کے علاوہ بش نے افغان صدر حامد کرزئی کی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے رکھے ہیں اور تصویر میں کرزئی سیاست دان سے زیادہ مذہبی اسکالر لگ رہے ہیں۔

ہندوستانی وزیراعظم منموہن سنگھ کے چہرے کی سب سے نمایاں بات ان کی ہلکی سی مسکراہٹ تھی جبکہ ان کی سرمئی داڑھی کے باوجود وہ بوڑھے نہیں لگ رہے۔

روسی صدر ولادمیر پیوٹن کے چہرے پر کسی قسم کے جذبات موجود نہیں ۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بش کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ تصاویر 'دوستی کے جذبے' کے تحت بنائیں۔

این بی سی کے پروگرام 'ٹو ڈے' کے لیے سابق صدر کی بیٹی جینا بش نے ان کا انٹرویو کیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ جن افراد کی تصاویر بنائی گئیں ان کی نفسیات کو مدنظر رکھ کر انہیں بنایا گیا۔