حکیم محمد سعید قتل کیس میں تین ایم کیو ایم کارکن بری
کراچی: سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے حکیم محمد سعید قتل کیس میں متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم) کے تین کارکنان کو بری کردیا ہے۔
حکیم محمد سعید کو 17 اکتوبر 1998 کو نامعلوم افراد نے ان کے کلینک کے باہر ان کے ساتھی حکیم عبدالقدیر قریشی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔
4 جون 1999 کو سابق گورنر سندھ کے قتل کے جرم میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نو افراد کو سزائے دینے کے ساتھ ساتھ ایک ایک لاکھ روہپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
تاہم بعد میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے عدم ثبوت کی بنا پر ملزمان کو بری کردیا تھا۔
مقدمے میں اگلی پیشرفت اس وقت ہوئی جب حکومت سندھ نے اکتوبر 2001 میں اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
ڈان نیوز کوموصول ہونے والی فیصلے کی کاپی کے مطابق سپریم کورٹ نےہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ایم کیوایم کے کارکنان عامراللہ ،عمران پاشا اورمحمد شاکر کوعدم ثبوت پر بری کردیا۔
بریت کے فیصلے پر بزنس روڈ، رنچھوڑ لائن اور لیاقت آباد میں ایم کیو ایم کے کارکنان کی جانب سے مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور جشن منایا گیا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کی جانب سے حکیم سعید قتل کیس میں ایم کیوایم کے کارکنوں کوباعزت بری کرنے کا فیصلہ برقرار رکھنے کے فیصلے کو حق او رسچ کی فتح قر ار دیا ہے ۔
ایک اعلامیے میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ حکیم سعید قتل ایم کیو ایم کے خلاف گہری سازش کا حصہ تھا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ قتل کی آڑ میں ایم کیو ایم کے متعدد بے گناہ کارکنوں اور ساتھیوں کو ہلاک کیا گیا۔