پاکستان

ٹی ٹی پی تنازعے کے حل کے لیئے افغان طالبان کی اپیل

شمالی وزیرستان ایجنسی میں تقسیم کیئے گئے پمفلٹ میں طالبان کے دو گروہوں میں شدید اختلافات کی تصدیق کی گئی ہے۔

پشاور: افغان طالبان سے منسوب پمفلٹ شمالی وزیرستان ایجنسی کے مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں طالبان کے دو گروہوں میں شدید اختلافات کی تصدیق کی گئی ہے۔

واضح رہے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جمعے کے روز تحریکِ طالبان پاکستان کے دو دھٹروں میں تصادم کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق حکیم اللہ محسود گروپ کے شہریار محسود اور ولی الرحمٰن گروپ کے خان سید سجنا میں ایک دوسرے کے علاقوں میں مداخلت کرنے پر اختلافات نے جنگ کی شکل اختیار کرلی ہے۔

افغان طالبان سربراہ ملا عمر کے لیٹر ہیڈ پر پشتو زبان میں پمفلٹ میں محسود طالبان گروپ جو ٹی ٹی پی کا اہم حصہ ہے کے تنازعہ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے لیکن تنازعے کے حل کے لیئے مقامی قبائلیوں سے اپیل کی گئی ہے۔

پمفلٹ میں حکیم اللہ محسود گروپ اور خان سید سجنا گروپ کے درمیان لڑائی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیئے طالبان سے اپیل کی گئی ہے۔

خط کی صداقت کے حوالے سے افغان طالبان کی طرف سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے، تاہم اس خط کی نقل ڈان ڈاٹ کام کے پاس دستیاب ہے۔

دوسری طرف حکم اللہ مسعود گروپ کے ایک رکن حاجی داؤد جنہوں نے ان کا ترجمان ہونے کا دعوٰی کیا ہے نے بھی میڈیا پر اپنے گروپ اور خان سید سجنا گروپ کے درمیان تنازعے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سجنا گروپ مسعود طالبان کی کمان سنبھالنا اور جنوبی وزیرستان کے محسود علاقوں میں اپنی عملداری قائم کرنا چاہتے ہیں یہ ان کے لیئے قابل قبول نہیں ہے۔

داؤد نے مزید کہا کہ گروپ صرف اس صورت میں کسی گروپ کی اتھارٹی کو قبول کرے گا جس کی توثیق تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی طرف سے کی جائے گی۔